صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کسوف کا بیان ۔ حدیث 1004

سورج گہن میں خیرات کرنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , ہشام بن عروہ , عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّاسِ فَقَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ ثُمَّ فَعَلَ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ مَا فَعَلَ فِي الْأُولَی ثُمَّ انْصَرَفَ وَقَدْ انْجَلَتْ الشَّمْسُ فَخَطَبَ النَّاسَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِکَ فَادْعُوا اللَّهَ وَکَبِّرُوا وَصَلُّوا وَتَصَدَّقُوا ثُمَّ قَالَ يَا أُمَّةَ مُحَمَّدٍ وَاللَّهِ مَا مِنْ أَحَدٍ أَغْيَرُ مِنْ اللَّهِ أَنْ يَزْنِيَ عَبْدُهُ أَوْ تَزْنِيَ أَمَتُهُ يَا أُمَّةَ مُحَمَّدٍ وَاللَّهِ لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِکْتُمْ قَلِيلًا وَلبَکَيْتُمْ کَثِيرًا

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ہشام بن عروہ، عروہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں سورج گرہن میں گیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نماز پڑھائی اور کھڑے ہوئے تو دیر تک قیام کیا پھر رکوع کیا تو طویل رکوع کیا پھر کھڑے ہوئے تو دیر تک کھڑے رہے، لیکن وہ پہلے قیام سے کم تھا رکوع کیا تو طویل رکوع کیا لیکن پہلے رکوع سے کم تھا پھر سجدہ کیا تو طویل سجدہ کیا پھر دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا جس طرح پہلی رکعت میں کیا تھا پھر نماز سے فارغ ہوئے تو آفتاب روشن ہوچکا تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ سنایا تو اللہ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا کہ آفتاب و ماہتاب دونوں اللہ کی نشانیاں ہیں کسی کی موت وحیات کے سبب سے گہن میں نہیں آتے، جب تم یہ دیکھو تو اللہ سے دعا کرو، تکبیر کہو، نماز پڑھو اور صدقہ کرو پھر فرمایا اے امت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ سے زیادہ غیرت مند کوئی شخص نہیں اسے غیرت آتی ہے کہ اس کا بندہ یا اس کی لونڈی زنا کرے، اے امت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو میں جانتا ہوں اگر تم اسے جان لوگو بہت کم ہنسو اور بہت زیاد روؤ۔

Narrated ‘Aisha: In the life-time of Allah's Apostle (p.b.u.h) the sun eclipsed, so he led the people in prayer, and stood up and performed a long Qiyam, then bowed for a long while. He stood up again and performed a long Qiyam but this time the period of standing was shorter than the first. He bowed again for a long time but shorter than the first one, and then he prostrated and prolonged the prostration. He did the same in the second Raka as he did in the first and then finished the prayer; by then the sun (eclipse) had cleared. He delivered the Khutba (sermon) and after praising and glorifying Allah he said, "The sun and the moon are two signs against the signs of Allah; they do not eclipse on the death or life of anyone. So when you see the eclipse remember Allah and says Takbir, pray and give Sadaqa." The Prophet then said, "O followers of Muhammad! By Allah! There is none who has more ghaira (self-respect) than Allah as He has forbidden that His slaves, male or female commit adultery (illegal sexual intercourse). O followers of Muhammad! By Allah! If you knew that which I know you would laugh little and weep much.

یہ حدیث شیئر کریں