صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کسوف کا بیان ۔ حدیث 1007

کیا کسفت الشمس یا خسفت کہہ سکتے ہیں ؟ اور اللہ تعالیٰ نے خسف القمر فرمایا

راوی: سعید بن عفیر اللہ لیث , عقیل , ابن شہاب , عروہ بن زبیر عائشہ

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی يَوْمَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فَقَامَ فَکَبَّرَ فَقَرَأَ قِرَائَةً طَوِيلَةً ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَقَامَ کَمَا هُوَ ثُمَّ قَرَأَ قِرَائَةً طَوِيلَةً وَهِيَ أَدْنَی مِنْ الْقِرَائَةِ الْأُولَی ثُمَّ رَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهِيَ أَدْنَی مِنْ الرَّکْعَةِ الْأُولَی ثُمَّ سَجَدَ سُجُودًا طَوِيلًا ثُمَّ فَعَلَ فِي الرَّکْعَةِ الْآخِرَةِ مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ سَلَّمَ وَقَدْ تَجَلَّتْ الشَّمْسُ فَخَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ فِي کُسُوفِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ إِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَافْزَعُوا إِلَی الصَّلَاةِ

سعید بن عفیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس دن آفتاب کو گرہن لگا، نماز پڑھنے کیلئے کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی پھر طویل قرأت کی پھر طویل رکوع کیا، پھر اپنا سر اٹھایا اور سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہا اور کھڑے رہے، پھر طویل قرأت کی، جو پہلی قرأت سے کم تھی، پھر طویل رکوع کیا جو پہلے رکوع سے کم تھا، پھر طویل سجدہ کیا پھر دوسری رکعت میں اسی طرح کیا جس طرح پہلی رکعت میں کیا تھا، پھر سلام پھیرا اور آفتاب روشن ہوچکا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ دیا کہ فرمایا کہ کسف الشمس والقمر اللہ کی دو نشانیاں ہیں جو کسی کے موت و حیات کے باعث گہن میں نہیں آتے، جب تم یہ دیکھو تم نماز کیلئے دوڑو (کسوف شمس وقمر) فرمانے سے معلوم ہوا کہ کسوف کا لفظ شمس وقمر دونوں کیلئے استعمال کرنا جائز ہے۔

Narrated Aisha: (The wife of the Prophet) On the day when the sun Khasafat (eclipsed) Allah's Apostle prayed; he stood up and said Takbir and recited a prolonged recitation, then he performed a prolonged bowing, then he raised his head and said, "Sami'a-l-lahu Lyman Hamidah," and then remained standing and recited a prolonged recitation which was shorter than the first. Then he performed a prolonged bowing which was shorter than the first. Then he prostrated and prolonged the prostration and he did the same in the second Raka as in the first and then finished the prayer with Taslim. By that time the sun (eclipse) had cleared He addressed the people and said, "The sun and the moon are two of the signs of Allah; they do not eclipse (Yakhsifan) because of the death or the life (i.e. birth) of someone. So when you see them make haste for the prayer."

یہ حدیث شیئر کریں