صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1342

زکوۃ نہ دینے والے کے گناہ کا بیان ۔ اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو لوگ سونا اور چاندی گاڑتے ہیں اور اس کو اللہ کے راستہ میں خرچ نہیں کرتے، ماکنتم تکنزون، تک یعنی چکھو اس چیز کا مزہ جو خزانہ بنا کر رکھتے تھے ۔

راوی: ابوالیمان حکم بن نافع , شعیب , ابوزناد , عبدالرحمن بن ہرمز اعراج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا ابواليمان ْحَکَمُ بْنُ نَافِعٍ قال أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ قال حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ الْأَعْرَجَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَأْتِي الْإِبِلُ عَلَی صَاحِبِهَا عَلَی خَيْرِ مَا کَانَتْ إِذَا هُوَ لَمْ يُعْطِ فِيهَا حَقَّهَا تَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا وَتَأْتِي الْغَنَمُ عَلَی صَاحِبِهَا عَلَی خَيْرِ مَا کَانَتْ إِذَا لَمْ يُعْطِ فِيهَا حَقَّهَا تَطَؤُهُ بِأَظْلَافِهَا وَتَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا وَقَالَ وَمِنْ حَقِّهَا أَنْ تُحْلَبَ عَلَی الْمَائِ قَالَ وَلَا يَأْتِي أَحَدُکُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِشَاةٍ يَحْمِلُهَا عَلَی رَقَبَتِهِ لَهَا يُعَارٌ فَيَقُولُ يَا مُحَمَّدُ فَأَقُولُ لَا أَمْلِکُ لَکَ شَيْئًا قَدْ بَلَّغْتُ وَلَا يَأْتِي بِبَعِيرٍ يَحْمِلُهُ عَلَی رَقَبَتِهِ لَهُ رُغَائٌ فَيَقُولُ يَا مُحَمَّدُ فَأَقُولُ لَا أَمْلِکُ لَکَ مِنْ اللَّهِ شَيْئًا قَدْ بَلَّغْتُ

ابوالیمان حکم بن نافع، شعیب، ابوزناد، عبدالرحمن بن ہرمز اعراج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اونٹ اپنے مالک کے پاس پہلے سے زیادہ موٹے تازے ہو کر آئیں گے جب کہ اس میں اس کا حق نہ دیا ہو اور اپنے مالک کو اپنے پاؤں سے روندیں گے اور بکریاں اپنے مالک کے پاس زیادہ موٹی ہو کر آئیں گی جب کہ ان بکریوں میں سے ان کا حق ادا نہ کیا ہو اور اس کو اپنے کھروں سے روندیں گی اور اپنے سینگوں سے ماریں گی اور فرمایا کہ اس کا حق یہ ہے کہ پانی پر بھیج کر دودھ دوھا جائے اور نہ آئے تم میں سے کوئی شخص قیامت کے دن اس حال میں بکری اس کی گردن پر ہو اور پھر پکارے اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم مدد کیجئے اور میں کہوں کہ اب میرے اختیار میں نہیں۔ میں تو اللہ تعالیٰ کا حکم تمہیں پہنچا چکا اور نہ آئے کوئی شخص اونٹ لے کر اس حال میں کہ وہ اونٹ اس کی گردن پر سوار ہو اور چلا رہا ہو پھر وہ پکارے اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم مدد کیجئے اور میں کہوں میرے اختیار میں کچھ نہیں میں تو اللہ کا حکم پہنچا چکا۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "(On the Day of Resurrection) camels will come to their owner in the best state of health they have ever had (in the world), and if he had not paid their Zakat (in the world) then they would tread him with their feet; and similarly, sheep will come to their owner in the best state of health they have ever had in the world, and if he had not paid their Zakat, then they would tread him with their hooves and would butt him with their horns." The Prophet added, "One of their rights is that they should be milked while water is kept in front of them." The Prophet added, "I do not want anyone of you to come to me on the Day of Resurrection, carrying over his neck a sheep that will be bleating. Such a person will (then) say, 'O Muhammad! (please intercede for me,) I will say to him. 'I can't help you, for I conveyed Allah's Message to you.' Similarly, I do not want anyone of you to come to me carrying over his neck a camel that will be grunting. Such a person (then) will say "O Muhammad! (please intercede for me)." I will say to him, "I can't help you for I conveyed Allah's message to you."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں