صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 141

اگر بے وضو ہو جانے کا شک ہو تو محض شک کی بناء پر وضو کرنا ضروری نہیں جب تک یقین حاصل نہ ہو۔

راوی: علی , سفیان , زہری , سعید بن مسیب وعباد بن تمیم , عباد بن تمیم

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَعَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ أَنَّهُ شَکَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ الَّذِي يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْئَ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ لَا يَنْفَتِلْ أَوْ لَا يَنْصَرِفْ حَتَّی يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا

علی، سفیان، زہری، سعید بن مسیب وعباد بن تمیم، عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک ایسے شخص کی حالت بیان کی گئی، جس کو خیال بندھ جاتا ہے کہ نماز میں وہ کسی چیز (ہوا) کو (نکلتے ہوئے) محسوس کرتا ہے، تو آپ نے فرمایا کہ وہ نماز اس وقت تک نہ توڑے جب تک کہ (خروج ریح کی) آواز نہ سن لے، یا بو نہ پائے۔

Narrated 'Abbas bin Tamim: My uncle asked Allah's Apostle about a person who imagined to have passed wind during the prayer. Allah' Apostle replied: "He should not leave his prayers unless he hears sound or smells something."

یہ حدیث شیئر کریں