صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 143

وضو (میں اعضا) کو پورا دھونے کا بیان، اور ابن عمر نے کہا کہ وضو کا پورا کرنا (اس کا مطلب یہ ہے کہ صاف کرنا (ضروری ہے)

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , موسیٰ بن عقبہ , کریب (ابن عباس کے آزاد کردہ غلام) اسامہ بن زید

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِالشِّعْبِ نَزَلَ فَبَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغْ الْوُضُوئَ فَقُلْتُ الصَّلَاةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَکَ فَرَکِبَ فَلَمَّا جَائَ الْمُزْدَلِفَةَ نَزَلَ فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ الْوُضُوئَ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ کُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الْعِشَائُ فَصَلَّی وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، موسیٰ بن عقبہ، کریب (ابن عباس کے آزاد کردہ غلام) اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرفہ سے چلے، یہاں تک کہ جب گھاٹی میں پہنچے، تو اترے اور پیشاب کیا، پھر وضو کیا، مگر وضو پورا نہیں کیا، تو میں نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کا (وقت آگیا) آپ نے فرمایا کہ نماز تمہارے آگے ہے (مزدلفہ میں پڑھیں گے) پھر جب مزدلفہ آگیا تو آپ اترے اور پورا وضو کیا، پھر نماز قائم کی گئی اور آپ نے مغرب کی نماز پڑھی، اس کے بعد ہر شخص نے اپنے اونٹ کو اپنے مقام میں بٹھلا دیا پھر عشاء کی نماز قائم کی گئی، آپ نے نماز پڑھی اور دونوں کے درمیان میں کوئی سنت یا نفل نماز نہیں پڑھی۔

Narrated Usama bin Zaid: Allah's Apostle proceeded from 'Arafat till when he reached the mountain pass, he dismounted, urinated and then performed ablution but not a perfect one. I said to him, ("Is it the time for) the prayer, O Allah's Apostle?" He said, "The (place of) prayer is ahead of you." He rode till when he reached Al-Muzdalifa, he dismounted and performed ablution and a perfect one, The (call for) Iqama was pronounced and he led the Maghrib prayer. Then everybody made his camel kneel down at its place. Then the Iqama was pronounced for the 'Isha' prayer which the Prophet led and no prayer was offered in between the two . prayers ('Isha' and Maghrib).

یہ حدیث شیئر کریں