صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان۔ ۔ حدیث 1648

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب وَإِذْ بَوَّأْنَا لِإِبْرَاهِيمَ مَكَانَ الْبَيْتِ أَنْ لَا تُشْرِكْ بِي شَيْئًا وَطَهِّرْ بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْقَائِمِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ وَأَذِّنْ فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوكَ رِجَالًا وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِنْ كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ ثُمَّ لْيَقْضُوا تَفَثَهُمْ وَلْيُوفُوا نُذُورَهُمْ وَلْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ ذَلِكَ وَمَنْ يُعَظِّمْ حُرُمَاتِ اللَّهِ فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ عِنْدَ رَبِّهِ وَمَا يَأْكُلُ مِنْ الْبُدْنِ وَمَا يَتَصَدَّقُ وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لَا يُؤْكَلُ مِنْ جَزَاءِ الصَّيْدِ وَالنَّذْرِ وَيُؤْكَلُ مِمَّا سِوَى ذَلِكَ وَقَالَ عَطَاءٌ يَأْكُلُ وَيُطْعِمُ مِنْ الْمُتْعَةِ

اللہ تعالی کا قول کہ جب ہم نے ابراہیم کو خانہ کعبہ کی جگہ بتادی اور کہا میرے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ اور میرے گھر کا طواف کرنے والوں کھڑے ہونے والوں اور رکوع سجدہ کرنے والوں کے لئے پاک رکھو اور لوگوں میں حج کا اعلان کردو کہ وہ تمہارے پاس پیدل اور ہر دبلے پتلے اونٹ پر دور دراز راستوں سے آئیں تاکہ اپنے فوائد حاصل کریں اور مقررہ دنوں میں اللہ کا نام ان چیزوں پر لیں جو جانور انہیں اللہ نے دئیے ہیں ، پھر ان جانوروں میں سے کھاؤ اور اور فقیروں محتاجوں کو کھلاؤ پھر اپنا میل کچیل دور کریں اور اپنی نذریں پوری کریں ، اور خانہ کعبہ کا طواف کریں یہ اس سبب سے کہ جو اللہ تعالی کی حرمتوں کی عزت کرتا ہے وہ اس کے رب کے نزدیک بہتر ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں