صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1819

رمضان کے روزوں کے فرض ہونے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کے اے ایمان والوں ! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں ۔ جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے شاید کہ تم متقی ہوجاؤ

راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , یزید بن ابی حبیب , عراق بن مالک , عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ عِرَاکَ بْنَ مَالِکٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عُرْوَةَ أَخْبَرَهُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ قُرَيْشًا کَانَتْ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَائَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ ثُمَّ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصِيَامِهِ حَتَّی فُرِضَ رَمَضَانُ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ شَائَ فَلْيَصُمْهُ وَمَنْ شَائَ أَفْطَرَ

قتیبہ بن سعید، لیث، یزید بن ابی حبیب، عراق بن مالک، عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ قریش زمانہ جاہلیت میں عاشورہ کے روزے رکھتے تھے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس کے روزوں کا حکم دیا یہاں تک کہ جب رمضان کے روزے فرض کئے گئے، تو رسول اللہ نے فرمایا کہ جو چاہے روزے رکھے اور جو چاہے نہ رکھے۔

Narrated 'Aisha:
(The tribe of) Quraish used to fast on the day of Ashura' in the Pre-lslamic period, and then Allah's Apostle ordered (Muslims) to fast on it till the fasting in the month of Ramadan was prescribed; whereupon the Prophet said, "He who wants to fast (on 'Ashura') may fast, and he who does not want to fast may not fast."

یہ حدیث شیئر کریں