صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1821

روزہ گناہوں کا کفارہ ہے ۔

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , جامع , ابووائل , حذیفہ , عمر

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا جَامِعٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَنْ يَحْفَظُ حَدِيثًا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفِتْنَةِ قَالَ حُذَيْفَةُ أَنَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَجَارِهِ تُکَفِّرُهَا الصَّلَاةُ وَالصِّيَامُ وَالصَّدَقَةُ قَالَ لَيْسَ أَسْأَلُ عَنْ ذِهِ إِنَّمَا أَسْأَلُ عَنْ الَّتِي تَمُوجُ کَمَا يَمُوجُ الْبَحْرُ قَالَ وَإِنَّ دُونَ ذَلِکَ بَابًا مُغْلَقًا قَالَ فَيُفْتَحُ أَوْ يُکْسَرُ قَالَ يُکْسَرُ قَالَ ذَاکَ أَجْدَرُ أَنْ لَا يُغْلَقَ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ فَقُلْنَا لِمَسْرُوقٍ سَلْهُ أَکَانَ عُمَرُ يَعْلَمُ مَنْ الْبَابُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ نَعَمْ کَمَا يَعْلَمُ أَنَّ دُونَ غَدٍ اللَّيْلَةَ

علی بن عبداللہ ، سفیان، جامع، ابووائل، حذیفہ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فتنہ کے متعلق حدیثیں کس کو زیادہ یاد ہیں؟ حذیفہ نے کہا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا کہ انسان کی آزمائش اس کے بال بچوں اور اس کے مال اور پڑوسی میں ہوتی ہے۔ نماز روزہ اور صدقہ اس کے لئے کفارہ ہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں اس کے متعلق نہیں پوچھتا ہوں میں تو اس کے متعلق پوچھ رہا ہوں جو سمندروں کی موجوں کی طرح لہریں مارے گا۔ کہا کہ اس کے آگے ایک دروازہ بند ہے پوچھا کھولا جائے گا یا توڑا جائے گا؟ کہا توڑا جائے گا اور یہ اس لائق نہیں ہوگا کہ قیامت تک بند ہو، ہم لوگوں نے مسروق سے کہا کہ ان سے پوچھو آیا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جانتے تھے کہ دروازہ کون ہے؟ مسروق نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا ہاں! جس طرح انہیں کل دن کے بعد رات آنے کا یقین ہے۔

Narrated Abu Wail from Hudhaifa:
Umar asked the people, "Who remembers the narration of the Prophet about the affliction?" Hudhaifa said, "I heard the Prophet saying, 'The affliction of a person in his property, family and neighbors is expiated by his prayers, fasting, and giving in charity." 'Umar said, "I do not ask about that, but I ask about those afflictions which will spread like the waves of the sea." Hudhaifa replied, "There is a closed gate in front of those afflictions." 'Umar asked, "Will that gate be opened or broken?" He replied, "It will be broken." 'Umar said, "Then the gate will not be closed again till the Day of Resurrection." We said to Masruq, "Would you ask Hudhaifa whether 'Umar knew what that gate symbolized?" He asked him and he replied "He ('Umar) knew it as one knows that there will be night before tomorrow, morning.

یہ حدیث شیئر کریں