صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 1968

اللہ تعالیٰ کا قول کہ جب نماز پوری ہوجائے تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو اور اللہ کو بہت زیاد یاد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ اور جب کوئی تجارت یا کھیل دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ دیتے ہیں اور اللہ تعالی بہترین رزق دینے والا ہے اور اللہ تعالی کا قول کہ آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ ، مگر یہ کہ تجارت تمہاری آپس کی رضامندی سے ہو۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , سعید بن مسیب , ابوسلمہ بن عبدالرحمن

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِنَّکُمْ تَقُولُونَ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ يُکْثِرُ الْحَدِيثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَقُولُونَ مَا بَالُ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ لَا يُحَدِّثُونَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ وَإِنَّ إِخْوَتِي مِنْ الْمُهَاجِرِينَ کَانَ يَشْغَلُهُمْ صَفْقٌ بِالْأَسْوَاقِ وَکُنْتُ أَلْزَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مِلْئِ بَطْنِي فَأَشْهَدُ إِذَا غَابُوا وَأَحْفَظُ إِذَا نَسُوا وَکَانَ يَشْغَلُ إِخْوَتِي مِنْ الْأَنْصَارِ عَمَلُ أَمْوَالِهِمْ وَکُنْتُ امْرَأً مِسْکِينًا مِنْ مَسَاکِينِ الصُّفَّةِ أَعِي حِينَ يَنْسَوْنَ وَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَدِيثٍ يُحَدِّثُهُ إِنَّهُ لَنْ يَبْسُطَ أَحَدٌ ثَوْبَهُ حَتَّی أَقْضِيَ مَقَالَتِي هَذِهِ ثُمَّ يَجْمَعَ إِلَيْهِ ثَوْبَهُ إِلَّا وَعَی مَا أَقُولُ فَبَسَطْتُ نَمِرَةً عَلَيَّ حَتَّی إِذَا قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقَالَتَهُ جَمَعْتُهَا إِلَی صَدْرِي فَمَا نَسِيتُ مِنْ مَقَالَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْکَ مِنْ شَيْئٍ

ابوالیمان، شعیب، زہری، سعید بن مسیب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن دونوں بیان کرتے ہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تم کہتے ہو کہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت زیادہ حدیثیں بیان کرتا ہے اور تم کہتے ہو کیا بات ہے کہ مہاجرین وانصار رسول اللہ سے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرح روایت نہیں کرتے، حال یہ ہے کہ ہمارے بھائی مہاجرین بازار میں خرید و فروخت میں مصروف رہتے ہیں اور میرا جب پیٹ بھرا رہتا ہے تو رسول اللہ کی صحبت میں رہتا، جب وہ لوگ غائب ہوتے تو میں حاضر ہوتا جب وہ لوگ بھول جاتے تو میں یاد رکھتا اور ہمارے انصار بھائیوں کو ان کے مالی کاموں سے فرصت نہ ملتی اور میں صفہ کے فقیروں میں سے ایک فقیر تھا، میں یاد رکھتا تھا جب وہ بھول جاتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جو شخص اپنا کپڑا پھیلائے یہاں تک کہ میں اپنی گفتگو ختم کرلوں پھر وہ اپنے کپڑے کو سمیٹ لے، تو جو بات بھی میں کہوں گا اسے یاد رہے گی میں نے اپنی کملی پھیلا دی جو میں اوڑھے ہوا تھا یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی گفتگو ختم کر چکے ہیں تو میں نے اس کو سمیٹ کر اپنے سینے سے لگا لیا اس دن کے بعد سے میں رسول اللہ کی کوئی بات نہ بھولا۔

Narrated Abu Huraira:
You people say that Abu Huraira tells many narrations from Allah's Apostle and you also wonder why the emigrants and Ansar do not narrate from Allah's Apostle as Abu Huraira does. My emigrant brothers were busy in the market while I used to stick to Allah's Apostle content with what fills my stomach; so I used to be present when they were absent and I used to remember when they used to forget, and my Ansari brothers used to be busy with their properties and I was one of the poor men of Suffa. I used to remember the narrations when they used to forget. No doubt, Allah's Apostle once said, "Whoever spreads his garment till I have finished my present speech and then gathers it to himself, will remember whatever I will say." So, I spread my colored garment which I was wearing till Allah's Apostle had finished his saying, and then I gathered it to my chest. So, I did not forget any of that narrations.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں