صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ بیع سلم کا بیان ۔ ۔ حدیث 2154

اس شخص سے سلم کرنے کا بیان جس کے پاس اصل مال نہ ہو ۔

راوی: موسی بن اسمعیل , عبدا لواحد شیبانی , محمد بن ابی المجالد

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْمُجَالِدِ قَالَ بَعَثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ وَأَبُو بُرْدَةَ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَا سَلْهُ هَلْ کَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْلِفُونَ فِي الْحِنْطَةِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ کُنَّا نُسْلِفُ نَبِيطَ أَهْلِ الشَّأْمِ فِي الْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالزَّيْتِ فِي کَيْلٍ مَعْلُومٍ إِلَی أَجَلٍ مَعْلُومٍ قُلْتُ إِلَی مَنْ کَانَ أَصْلُهُ عِنْدَهُ قَالَ مَا کُنَّا نَسْأَلُهُمْ عَنْ ذَلِکَ ثُمَّ بَعَثَانِي إِلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ کَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْلِفُونَ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ نَسْأَلْهُمْ أَلَهُمْ حَرْثٌ أَمْ لَا

موسی بن اسماعیل، عبدا لواحد شیبانی، محمد بن ابی المجالد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ مجھ کو عبداللہ بن شداد اور ابوبردہ نے عبداللہ بن ابی اوفیٰ کے پاس بھیجا اور کہا کہ ان سے دریافت کرو کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں لوگ گیہوں میں بیع سلم کرتے تھے عبداللہ نے کہا ہم لوگ اہل شام کے کاشتکاروں سے گیہوں جو اور زیتون میں مدت معینہ تک کے لئے مقررہ ناپ اور وزن میں سلم کیا کرتے تھے میں نے پوچھا ان لوگوں سے کرتے تھے جن کے پاس اصل مال موجود ہوتا انہوں نے کہا ہم ان سے اس کے متعلق نہیں پوچھتے تھے پھر ان دونوں نے مجھ کو عبدالرحمن بن ابزی کے پاس بھیجا تو میں نے ان سے دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں سلم کیا کرتے تھے اور ہم ان سے نہیں پوچھتے تھے کہ ان کے پاس کھیتی ہے یا نہیں۔

Narrated Muhammad bin Al-Majalid:
Abdullah bin Shaddad and Abu Burda sent me to 'Abdullah bin Abi Aufa and told me to ask 'Abdullah whether the people in the life-time of the Prophet used to pay in advance for wheat (to be delivered later). Abdullah replied, "We used to pay in advance to the peasants of Sham for wheat, barley and olive oil of a known specified measure to be delivered in a specified period." I asked (him), "Was the price paid (in advance) to those who had the things to be delivered later?" Abdullah bin Aufa replied, "We did not use to ask them about that." Then they sent me to 'Abdur Rahman bin Abza and I asked him. He replied, "The companions of the Prophet used to practice Salam in the life-time of the Prophet; and we did not use to ask them whether they had standing crops or not."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں