صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ شفعہ کا بیان ۔ حدیث 2165

بیچنے سے پہلے شفعہ کو شفیع پر پیش کرنے کا بیان اور حاکم نے کہا کہ اگر بیچنے سے پہلے شفیع اجازت دے اس کو شفعہ کا حق نہیں اور شعبی نے کہا کہ جب شفعہ بیچا گیا اور شفیع موجود تھا لیکن اس نے اعتراض نہیں کیا تو اس کو حق شفعہ نہیں ہے۔

راوی: مکی بن ابراہیم , ابن جریج , ابراہیم بن میسرہ , عمرو بن شرید

حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ قَالَ وَقَفْتُ عَلَی سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ فَجَائَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَی إِحْدَی مَنْکِبَيَّ إِذْ جَائَ أَبُو رَافِعٍ مَوْلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا سَعْدُ ابْتَعْ مِنِّي بَيْتَيَّ فِي دَارِکَ فَقَالَ سَعْدٌ وَاللَّهِ مَا أَبْتَاعُهُمَا فَقَالَ الْمِسْوَرُ وَاللَّهِ لَتَبْتَاعَنَّهُمَا فَقَالَ سَعْدٌ وَاللَّهِ لَا أَزِيدُکَ عَلَی أَرْبَعَةِ آلَافٍ مُنَجَّمَةً أَوْ مُقَطَّعَةً قَالَ أَبُو رَافِعٍ لَقَدْ أُعْطِيتُ بِهَا خَمْسَ مِائَةِ دِينَارٍ وَلَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِسَقَبِهِ مَا أَعْطَيْتُکَهَا بِأَرْبَعَةِ آلَافٍ وَأَنَا أُعْطَی بِهَا خَمْسَ مِائَةِ دِينَارٍ فَأَعْطَاهَا إِيَّاهُ

مکی بن ابراہیم، ابن جریج، ابراہیم بن میسرہ، عمرو بن شرید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں سعد بن ابی وقاص کے پاس کھڑا تھا تو مسجد میں مسور بن مخزمہ آیا اور اپنا ہاتھ میرے ایک مونڈھے پر رکھا اس وقت ابورافع نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غلام آئے اور کہا اے سعد مجھ سے میرے دونوں گھر جو تمہارے محلہ میں ہیں خرید لو سعد نے کہا واللہ میں تو انہیں نہیں خریدتا مسور نے کہا واللہ تمہیں خریدنا ہوگا سعد نے کہا میں تمہیں چار سو (درہم) سے زیادہ نہیں دوں گا اور وہ بھی چند قسطوں میں ابورافع نے کہا کہ مجھے اس کے پانچ سو دینار مل رہے تھے اگر میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے نہ سنتا کہ پڑوسی شفعہ کا زیادہ مستحق ہے تو میں کبھی تمہیں چار سو درہم میں نہ دیتا جب کہ مجھے پانچ سو دینار مل رہے تھے چنانچہ وہ دونوں گھر ابورافع نے سعد کو دے دیے۔

Narrated 'Amr bin Ash-Sharid:
While I was standing with Sad bin Abi Waqqas, Al-Miswar bin Makhrama came and put his hand on my shoulder. Meanwhile Abu Rafi', the freed slave of the Prophet came and asked Sad to buy from him the (two) dwellings which were in his house. Sad said, "By Allah I will not buy them." Al-Miswar said, "By Allah, you shall buy them." Sad replied, "By Allah, I will not pay more than four thousand (Dirhams) by installments." Abu Rafi' said, "I have been offered five hundred Dinars (for it) and had I not heard the Prophet saying, 'The neighbor has more right than anyone else because of his nearness, I would not give them to you for four-thousand (Dirhams) while I am offered five-hundred Dinars (one Dinar equals ten Dirhams) for them." So, he sold it to Sad.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں