صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حوالہ کا بیان ۔ حدیث 2171

اگر کوئی آدمی کسی مزدور کو مزدری پر لگائے کہ تین دن یا ایک مہینہ یا ایک سال کے بعد کام کرے تو جائز ہے اور جب وہ وقت مقرر آجائے تو دونوں اپنی شرائط پر قائم رہیں گے ۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ وَاسْتَأْجَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ رَجُلًا مِنْ بَنِي الدِّيلِ هَادِيًا خِرِّيتًا وَهُوَ عَلَی دِينِ کُفَّارِ قُرَيْشٍ فَدَفَعَا إِلَيْهِ رَاحِلَتَيْهِمَا وَوَاعَدَاهُ غَارَ ثَوْرٍ بَعْدَ ثَلَاثِ لَيَالٍ بِرَاحِلَتَيْهِمَا صُبْحَ ثَلَاثٍ

یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے ہجرت کے واقعہ میں کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ابوبکر نے بنی دیل کے ایک شخص کو جو راہبر تھا راستہ بتانے کے لئے مزوری پر مقرر کیا اور وہ کفار قریش کے دین پر تھا دونوں نے اپنی سواریاں اس کے حوالہ کر دیں اور اس سے عہد لیا کہ تین راتوں کے بعد تیسری کی صبح کو غار ثور پر سواری لے کر آجائے۔

Narrated Aisha:
(the wife of the Prophet) Allah's Apostle and Abu Bakr hired a man from the tribe of Bani-Ad-Dil as an expert guide who was a pagan (follower of the religion of the pagans of Quraish). The Prophet and Abu Bakr gave him their two riding camels and took a promise from him to bring their riding camels in the morning of the third day to the Cave of Thaur.

یہ حدیث شیئر کریں