صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حوالہ کا بیان ۔ حدیث 2173

جہاد میں مزدور ساتھ لے جانے کا بیان ۔

راوی: یعقوب بن ابراہیم , اسمعیل بن علیہ , ابن جریج , عطاء , صفوان بن یعلی بن امیہ

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَيْشَ الْعُسْرَةِ فَکَانَ مِنْ أَوْثَقِ أَعْمَالِي فِي نَفْسِي فَکَانَ لِي أَجِيرٌ فَقَاتَلَ إِنْسَانًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا إِصْبَعَ صَاحِبِهِ فَانْتَزَعَ إِصْبَعَهُ فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ فَسَقَطَتْ فَانْطَلَقَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهْدَرَ ثَنِيَّتَهُ وَقَالَ أَفَيَدَعُ إِصْبَعَهُ فِي فِيکَ تَقْضَمُهَا قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ کَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ وَحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ جَدِّهِ بِمِثْلِ هَذِهِ الصِّفَةِ أَنَّ رَجُلًا عَضَّ يَدَ رَجُلٍ فَأَنْدَرَ ثَنِيَّتَهُ فَأَهْدَرَهَا أَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ

یعقوب بن ابراہیم، اسماعیل بن علیہ، ابن جریج، عطاء، صفوان بن یعلی بن امیہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جیش العسرہ یعنی تبوک میں شریک ہوا تھا اور میرے خیال میں یہ سب سے زیادہ قابل اعتماد عمل تھا میرا ایک مزدور تھا جس نے کسی سے جھگڑا کیا ایک نے دوسرے کی انگلی دانت میں دبالی تو اس نے اپنی انگلی کھینچ لی تو اس کے دانت گر گئے وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس شکایت لے کر پہنچا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے دانت کا معاوضہ نہیں دلایا اور فرمایا کہ وہ اپنی انگلی تیرے منہ میں رہنے دیتا کہ تو چبا جاتا یعلی کا بیان ہے کہ میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ جس طرح اونٹ چبا جاتا ہے اور ابن جریج نے کہا کہ مجھ سے عبداللہ بن ابی ملیکہ نے انہوں نے انپے دادا سے اس طرح روایت کی کہ ایک شخص نے کسی کے ہاتھ کو دانتوں میں دبایا اس نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا تو اس کا دانت گر گیا تو ابوبکر نے اس کا معاوضہ نہیں دلایا

Narrated Ya'la bin Umaya:
I fought in Jaish-al-Usra (Ghazwa of Tabuk) along with the Prophet and in my opinion that was the best of my deeds. Then I had an employee, who quarrel led with someone and one of the them bit and cut the other's finger and caused his own tooth to fall out. He then went to the Prophet (with a complaint) but the Prophet cancelled the suit and said to the complainant, "Did you expect him to let his finger in your mouth so that you might snap and cut it (as does a stallion camel)?"
Narrated Ibn Juraij from Abdullah bin Abu Mulaika from his grandfather a similar story: A man bit the hand of another man and caused his own tooth to fall out, but Abu Bakr judged that he had no right for compensation (for the broken tooth).
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں