صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حوالہ کا بیان ۔ حدیث 2175

دوپہر تک کے لئے مزدور لگانے کا بیان۔

راوی: سلیمان بن حرب , حماد , ایوب , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُکُمْ وَمَثَلُ أَهْلِ الْکِتَابَيْنِ کَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَأْجَرَ أُجَرَائَ فَقَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ غُدْوَةَ إِلَی نِصْفِ النَّهَارِ عَلَی قِيرَاطٍ فَعَمِلَتْ الْيَهُودُ ثُمَّ قَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَی صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَی قِيرَاطٍ فَعَمِلَتْ النَّصَارَی ثُمَّ قَالَ مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ الْعَصْرِ إِلَی أَنْ تَغِيبَ الشَّمْسُ عَلَی قِيرَاطَيْنِ فَأَنْتُمْ هُمْ فَغَضِبَتْ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَی فَقَالُوا مَا لَنَا أَکْثَرَ عَمَلًا وَأَقَلَّ عَطَائً قَالَ هَلْ نَقَصْتُکُمْ مِنْ حَقِّکُمْ قَالُوا لَا قَالَ فَذَلِکَ فَضْلِي أُوتِيهِ مَنْ أَشَائُ

سلیمان بن حرب، حماد، ایوب، نافع، ابن عمر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہاری اور دونوں اہل کتاب یہود و نصاری کی مثال اس شخص کی طرح ہے جس نے چند مزدور کام پر لگائے اور کہا کہ کون ہے جو صبح سے دوپہر تک ایک قیراط کے عوض میرا کام کرے تو یہود نے کام کیا پھر اس نے کہا کہ کون ہے جو دوپہر سے عصر تک ایک قیراط کے عوض میرا کام کرے تو نصاری نے کام کیا پھر اس نے کہا کون ہے جو عصر سے سورج کے غروب ہونے تک دو قیراط کے عوض کام کرے یہ تم ہی لوگ ہو اس پر یہود و نصاری کو غصہ آیا اور کہنے لگے یہ کیا بات ہے کہ ہم لوگوں نے کام زیادہ کیا اور مزدوری کم ملی تو وہ شخص کہنے لگا کیا میں نے تمہارے حق میں کوئی کمی کی ہے ان لوگوں نے کہا نہیں تو اس نے کہا یہ میرا احسان ہے جسے چاہوں دوں۔

Narrated Ibn 'Umar:
The Prophet said, "Your example and the example of the people of the two Scriptures (i.e. Jews and Christians) is like the example of a man who employed some laborers and asked them, 'Who will work for me from morning till midday for one Qirat?' The Jews accepted and carried out the work. He then asked, Who will work for me from midday up to the 'Asr prayer for one Qirat?' The Christians accepted and fulfilled the work. He then said, 'Who will work for me from the 'Asr till sunset for two Qirats?' You, Muslims have accepted the offer. The Jews and the Christians got angry and said, 'Why should we work more and get lesser wages?' (Allah) said, 'Have I with-held part of your right?' They replied in the negative. He said, 'It is My Blessing, I bestow upon whomever I wish .'
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں