تقسیم وغیرہ میں ایک شریک کا دوسرے شریک کے وکیل ہونے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی کو اپنی قربانی میں شریک کیا پھر اس کے تقسیم کرنے کا حکم دیا ۔
راوی: عمرو بن خالد , لیث , یزید , ابوالخیر عقبہ بن عامر
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَاهُ غَنَمًا يَقْسِمُهَا عَلَی صَحَابَتِهِ فَبَقِيَ عَتُودٌ فَذَکَرَهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ضَحِّ بِهِ أَنْتَ
عمرو بن خالد، لیث، یزید، ابوالخیر عقبہ بن عامر سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو بکریاں دیں کہ صحابہ میں تقسیم کر دیں تو ایک بکری کا بچہ رہ گیا تو انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم خود اس کی قربانی کر لو۔
Narrated 'Uqba bin Amir:
that the Prophet had given him sheep to distribute among his companions and a male kid was left (after the distribution). When he informed the Prophet of it, he said (to him), "Offer it as a sacrifice on your behalf."