صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وکالہ کا بیان ۔ حدیث 2210

ادائے قرض میں وکیل بنانے کا بیان ۔

راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , سلمہ بن کہیل , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَقَاضَاهُ فَأَغْلَظَ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ فَإِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا ثُمَّ قَالَ أَعْطُوهُ سِنًّا مِثْلَ سِنِّهِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا أَمْثَلَ مِنْ سِنِّهِ فَقَالَ أَعْطُوهُ فَإِنَّ مِنْ خَيْرِکُمْ أَحْسَنَکُمْ قَضَائً

سلیمان بن حرب، شعبہ، سلمہ بن کہیل، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تقاضا کرنے کے لئے آیا، اور شدت اختیار کی، صحابہ نے اسے مارنا چاہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس کو چھوڑ دو، جس کا حق ہوتا ہے وہ اسی طرح گفتگو کرتا ہے، پھر فرمایا: کہ اس کی عمر کا اونٹ دیدو، لوگوں نے عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی عمر کا تو نہیں لیکن اس سے زیادہ کا ہے آپ نے فرمایا وہی اس کو دے دو، تم میں بہتر وہی شخص ہے جو اچھے طور پر قرض کو ادا کرے۔

Narrated Abu Huraira:
A man came to the Prophet demanding his debts and behaved rudely. The companions of the Prophet intended to harm him, but Allah's Apostle said (to them), "Leave him, for the creditor (i.e. owner of a right) has the right to speak." Allah's Apostle then said, "Give him a camel of the same age as that of his." The people said, "O Allah's Apostle! There is only a camel that is older than his." Allah's Apostle said, "Give (it to) him, for the best amongst you is he who pays the rights of others handsomely."

یہ حدیث شیئر کریں