صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2253

ان لوگوں کا بیان جو اس کے قائل ہیں کہ پانی کا مالک پانی کا زیادہ مستحق ہے یہاں تک کہ سیراب ہو جائے، بدلیل ارشاد بنوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہ فاضل پانی نہ روکا جائے ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُمْنَعُ فَضْلُ الْمَائِ لِيُمْنَعَ بِهِ الْکَلَأُ

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابوالزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ضرورت سے زائد پانی اس لئے نہ روکا جائے، کہ گھاس کو (جانوروں کے کھانے سے) روکے۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Do not withhold the superfluous water, for that will prevent people from grazing their cattle."

یہ حدیث شیئر کریں