صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2256

کنویں کے متعلق جھگڑنے اور اس میں فیصلہ کرنے کا بیان ۔

راوی: عبدان , ابوحمزہ , اعمش , شقیق , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ يَقْتَطِعُ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ هُوَ عَلَيْهَا فَاجِرٌ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا الْآيَةَ فَجَائَ الْأَشْعَثُ فَقَالَ مَا حَدَّثَکُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ فِيَّ أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ کَانَتْ لِي بِئْرٌ فِي أَرْضِ ابْنِ عَمٍّ لِي فَقَالَ لِي شُهُودَکَ قُلْتُ مَا لِي شُهُودٌ قَالَ فَيَمِينُهُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذًا يَحْلِفَ فَذَکَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الْحَدِيثَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ ذَلِکَ تَصْدِيقًا لَهُ

عبدان، ابوحمزہ، اعمش، شقیق، عبداللہ بن مسعود نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جو شخص جھوٹی قسمیں کھائے تاکہ کسی کا مال جو اس کے ذمہ واجب ہے اس کو ہضم کرلے، تو وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ اس پر ناراض ہوگا، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی کہ جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے ذریعہ تھوڑی قیمت وصول کرتے ہیں، آخر آیت تک پھر اشعث آئے تو کہا کہ ابوعبدالرحمن تم سے کیا بیان کر رہے تھے یہ آیت تو میرے ہی متعلق نازل ہوئی ہے، میرے چچا زاد بھائی کی زمین میں میرا ایک کنواں تھا، اس کے متعلق جھگڑا ہوا، تو آپ نے مجھے کہا اپنا گواہ لاؤ میں نے عرض کیا میرا کوئی گواہ نہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ قسم کھائے گا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ تو قسم کھا لے گا، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حدیث بیان فرمائی تو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کرتے ہوئے یہ آیت نازل فرمائی۔

Narrated 'Abdullah (bin Mas'ud):
The Prophet said, "Whoever takes a false oath to deprive somebody of his property will meet Allah while He will be angry with him." Allah revealed: 'Verily those who purchase a little gain at the cost of Allah's covenant, and their oaths.' ……..(3.77)
Al-Ash'ath came (to the place where 'Abdullah was narrating) and said, "What has Abu 'Abdur-Rahman (i.e. Abdullah) been telling you? This verse was revealed concerning me. I had a well in the land of a cousin of mine. The Prophet asked me to bring witnesses (to confirm my claim). I said, 'I don't have witnesses.' He said, 'Let the defendant take an oath then.' I said, 'O Allah's Apostle! He will take a (false) oath immediately.' Then the Prophet mentioned the above narration and Allah revealed the verse to confirm what he had said." (See Hadith No. 692)

یہ حدیث شیئر کریں