صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ قرض لینے اور قرض ادا کرنے کا بیان ۔ ۔ حدیث 2289

کیا قرض کے اونٹ کے عوض اس سے زیادہ مسن اونٹ دیا جائے ۔

راوی: مسدد , یحیی , سفیان , سلمہ بن کہیل , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَقَاضَاهُ بَعِيرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطُوهُ فَقَالُوا مَا نَجِدُ إِلَّا سِنًّا أَفْضَلَ مِنْ سِنِّهِ فَقَالَ الرَّجُلُ أَوْفَيْتَنِي أَوْفَاکَ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطُوهُ فَإِنَّ مِنْ خِيَارِ النَّاسِ أَحْسَنَهُمْ قَضَائً

مسدد، یحیی، سفیان، سلمہ بن کہیل، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اونٹ کا تقاضا کرنے کے لئے آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو حکم دیا کہ اس کو اونٹ دے دو، لوگوں نے عرض کیا، اس کے اونٹ سے بڑی عمر کا اونٹ ہے، تو اس شخص نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے پورا حق دے دیا، اللہ تعالیٰ آپ کو پورا بدلہ دے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کہ وہی دے دو، اس لئے کہ لوگوں میں بہتر وہ ہے، جو قرض اچھی طرح ادا کرے۔

Narrated Abu Huraira:
A man came to the Prophet and demanded a camel (the Prophet owed him). Allah's Apostle told his companions to give him (a camel). They said, "We do not find except an older camel (than what he demands). (The Prophet ordered them to give him that camel). The man said, "You have paid me in full and may Allah also pay you in full." Allah's Apostle said, "Give him, for the best amongst the people is he who repays his debts in the most handsome manner."

یہ حدیث شیئر کریں