صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2307

قرض دار کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے اور مسلمان اور یہودی میں جھگڑا ہونے کا بیان ۔

راوی: ابو الولید , شعبہ , عبدالملک بن میسرہ , نزال , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مَيْسَرَةَ أَخْبَرَنِي قَالَ سَمِعْتُ النَّزَّالَ بْنَ سَبْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ يَقُولُ سَمِعْتُ رَجُلًا قَرَأَ آيَةً سَمِعْتُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِلَافَهَا فَأَخَذْتُ بِيَدِهِ فَأَتَيْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کِلَاکُمَا مُحْسِنٌ قَالَ شُعْبَةُ أَظُنُّهُ قَالَ لَا تَخْتَلِفُوا فَإِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ اخْتَلَفُوا فَهَلَکُوا

ابوالولید، شعبہ، عبدالملک بن میسر ہ، نزال، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ایک شخص کو ایک آیت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تلاوت کے خلاف پڑھتے ہوئے سنا میں نے اس کا ہاتھ پکڑا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم دونوں اچھا پڑھتے ہو، شعبہ نے کہا، میں گمان کرتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ اختلاف نہ کرو، اس لئے کہ تم سے پہلی امتوں نے اختلاف کیا تو ہلاک ہو گئیں۔

Narrated 'Abdullah:
I heard a man reciting a verse (of the Holy Qur'an) but I had heard the Prophet reciting it differently. So, I caught hold of the man by the hand and took him to Allah's Apostle who said, "Both of you are right." Shu'ba, the sub-narrator said, "I think he said to them, "Don't differ, for the nations before you differed and perished (because of their differences). "

یہ حدیث شیئر کریں