صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2309

قرض دار کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے اور مسلمان اور یہودی میں جھگڑا ہونے کا بیان ۔

راوی: موسی بن اسمعیل , وہیب عمرو بن یحیی , یحیی , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ جَائَ يَهُودِيٌّ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ ضَرَبَ وَجْهِي رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِکَ فَقَالَ مَنْ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ ادْعُوهُ فَقَالَ أَضَرَبْتَهُ قَالَ سَمِعْتُهُ بِالسُّوقِ يَحْلِفُ وَالَّذِي اصْطَفَی مُوسَی عَلَی الْبَشَرِ قُلْتُ أَيْ خَبِيثُ عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَتْنِي غَضْبَةٌ ضَرَبْتُ وَجْهَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُخَيِّرُوا بَيْنَ الْأَنْبِيَائِ فَإِنَّ النَّاسَ يَصْعَقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَکُونُ أَوَّلَ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْهُ الْأَرْضُ فَإِذَا أَنَا بِمُوسَی آخِذٌ بِقَائِمَةٍ مِنْ قَوَائِمِ الْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَکَانَ فِيمَنْ صَعِقَ أَمْ حُوسِبَ بِصَعْقَةِ الْأُولَی

موسی بن اسماعیل، وہیب عمرو بن یحیی، یحیی، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے ایک یہودی آیا اور کہا اے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہارے ایک ساتھی نے میرے منہ پر مارا، آپ نے پوچھا کس نے مارا؟ اس نے کہا ایک انصاری نے، آپ نے فرمایا اس کو بلاؤ، پھر پوچھا کیا تو نے اس کو مارا؟ اس نے کہا میں نے اس کو بازار میں قسم کھاتے ہوئے اس طرح پر سنا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے موسیٰ کو بشر پر فضیلت دی، میں نے کہا اے خبیث! کیا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بھی اور مجھے کو غصہ آگیا، اور میں نے اس کے چہرے پر مارا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پیغمبروں کو ایک دوسرے پر فضیلت نہ دو، اس لئے کہ لوگ قیامت کے دن بیہوش ہو جائیں گے، سب سے پہلے زمین پھٹ کر میں باہر آؤں گا، اس وقت دیکھوں گا کہ موسیٰ عرش کا ایک پایہ پکڑے ہوئے ہوں گے۔ میں نہیں جانتا کہ وہ بیہوش ہونے والوں میں ہوں گے، یا ان کی پہلی (کوہ طور کی) بیہوشی کافی ہو گی۔

Narrated Abu Said Al-Khudri:
While Allah's Apostle was sitting, a Jew came and said, "O Abul Qasim! One of your companions has slapped me on my face." The Prophet asked who that was. He replied that he was one of the Ansar. The Prophet sent for him, and on his arrival, he asked him whether he had beaten the Jew. He (replied in the affirmative and) said, "I heard him taking an oath in the market saying, 'By Him Who gave Moses superiority over all the human beings.' I said, 'O wicked man! (Has Allah given Moses superiority) even over Muhammad I became furious
and slapped him over his face." The Prophet said, "Do not give a prophet superiority over another, for on the Day of Resurrection all the people will fall unconscious and I will be the first to emerge from the earth, and will see Moses standing and holding one of the legs of the Throne. I will not know whether Moses has fallen unconscious or the first unconsciousness was sufficient for him."

یہ حدیث شیئر کریں