صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2312

بعض لوگوں نے کم عقل اور ناداں کے معاملہ کو رد کر دیا، اگرچہ امام نے اس کو تصرفات سے نہ روکا ہو، اور بواسطہ جابر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول ہے کہ آپ نے ممانعت سے پہلے صدقہ دینے والے کا صدقہ واپس کر دیا اس کے بعد آپ نے اس کی ممانعت فرما دی، امام مالک نے کہا کہ اگر کسی کا کسی پر قرض ہو اور اس کے پاس صرف غلام ہو اور کوئی چیز اس کے سوا نہ ہو، اور اس نے اس کو آزاد کر دیا تو اس کا آزاد کرنا جائز نہ ہوگا، اور جس نے کسی کم عقل بے وقوف آدمی کا مال بیچا اور اس کی قیمت اس کو دے کر حالت کی درستی اور حفاظت کا حکم دیا، اگر اس کے بعد بھی اس نے انپا مال ضائع کیا تو حاکم اسے تصرفات سے روک دے گا اس شخص سے جسے بیع میں دھوکا دیا جاتا تھا، آپ نے فرمایا کہ جب تم بیع کا معاملہ کرو تو کہہ دو کہ دھوکہ نہ دو اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا مال نہیں لیا ۔

راوی: عاصم بن علی , ابن ابی ذئب , محمد بن منکدر جابر

حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا أَعْتَقَ عَبْدًا لَهُ لَيْسَ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ فَرَدَّهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَابْتَاعَهُ مِنْهُ نُعَيْمُ بْنُ النَّحَّامِ

عاصم بن علی، ابن ابی ذئب، محمد بن منکدر جابر سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے اپنا غلام آزاد کیا، اس کے پاس اس کے سوا اور کوئی چیز نہیں تھی، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی آزادی کو رد کر دیا، اور اس کو نعیم بن نحام نے خرید لیا۔

Narrated Jabir: A man manumitted a slave and he had no other property than that, so the Prophet cancelled the manumission (and sold the slave for him). No'aim bin Al-Nahham bought the slave from him.

یہ حدیث شیئر کریں