صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2313

جھگڑنے والوں میں سے ایک کا دوسرے کے متعلق گفتگو کرنے کا بیان ۔

راوی: محمد , ابومعاویہ , اعمش , شقیق , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ وَهُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ قَالَ فَقَالَ الْأَشْعَثُ فِيَّ وَاللَّهِ کَانَ ذَلِکَ کَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ أَرْضٌ فَجَحَدَنِي فَقَدَّمْتُهُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَکَ بَيِّنَةٌ قُلْتُ لَا قَالَ فَقَالَ لِلْيَهُودِيِّ احْلِفْ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذًا يَحْلِفَ وَيَذْهَبَ بِمَالِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا إِلَی آخِرِ الْآيَةِ

محمد، ابومعاویہ، اعمش، شقیق، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص قصدا جھوٹی قسم کھائے تاکہ اس کے ذریعہ کسی مسلمان کا مال مار لے تو اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہوگا، اشعث نے کہا قسم ہے اللہ کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حدیث میرے ہی متعلق ارشاد فرمائی، میرے اور ایک یہودی کے درمیان زمین مشترک تھی، اس نے میرے حق کا انکار کیا، میں اس کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے کر آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: کیا تیرے پاس کوئی گواہ ہے؟ میں نے کہا نہیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودی سے فرمایا تو قسم کھا، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! وہ تو قسم کھا لے گا اور میرا مال مار لے گا تو اللہ تعالیٰ نے (اِنَّ الَّذِيْنَ يَشْتَرُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَاَيْمَانِهِمْ ثَ مَنًا قَلِيْلًا اُولٰ ى ِكَ لَا خَلَاقَ لَھُمْ فِي الْاٰخِرَةِ وَلَا يُكَلِّمُھُمُ اللّٰهُ وَلَا يَنْظُرُ اِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَلَا يُزَكِّيْهِمْ وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ) 3۔ آل عمران : 77) اخر آیت تک نازل فرمائی (بے شک جو لوگ اللہ کے عہد کے ساتھ اور اپنی قسموں کے ساتھ تھوڑی قیمت خرید تے ہیں) ۔

Narrated 'Abdullah bin Mas'ud:
Allah's Apostle said, "Whoever takes a false oath so as to take the property of a Muslim (illegally) will meet Allah while He will be angry with him." Al-Ash'ath said: By Allah, that saying concerned me. I had common land with a Jew, and the Jew later on denied my ownership, so I took him to the Prophet who asked me whether I had a proof of my ownership. When I replied in the negative, the Prophet asked the Jew to take an oath. I said, "O Allah's Apostle! He will take an oath and deprive me of my property." So, Allah revealed the following verse: "Verily! Those who purchase a little gain at the cost of Allah's covenant and their oaths." (3.77)

یہ حدیث شیئر کریں