صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2316

حال معلوم ہونے کے بعد گناہ کرنے والوں اور جھگڑا کرنے والوں کو گھر سے نکال دینے کا بیان اور عمر نے ابوبکر کی بہن ( ام فروہ) کو نکال دیا جب انہوں نے نو حہ کیا ۔

راوی: محمد بن بشار , محمد بن عدی , شعبہ , سعد بن ابراہیم , حمید بن عبدالرحمن , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ آمُرَ بِالصَّلَاةِ فَتُقَامَ ثُمَّ أُخَالِفَ إِلَی مَنَازِلِ قَوْمٍ لَا يَشْهَدُونَ الصَّلَاةَ فَأُحَرِّقَ عَلَيْهِمْ

محمد بن بشار، محمد بن عدی، شعبہ، سعد بن ابراہیم، حمید بن عبدالرحمن، ابوہریرہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے ارادہ کیا کہ نماز کا حکم دوں اور نماز کھڑی ہو تو میں ان لوگوں کے گھروں میں جاؤں جو نماز میں شریک نہیں ہوتے اور ان کے گھروں کو جلا دوں۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "No doubt, I intended to order somebody to pronounce the Iqama of the (compulsory congregational) prayer and then I would go to the houses of those who do not attend the prayer and burn their houses over them."

یہ حدیث شیئر کریں