صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2324

گم شدہ بکری کا بیان ۔

راوی: اسمعیل بن عبداللہ , سلیمان , یحیی , یزید (منبعث کے غلام) زید بن خالد

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی عَنْ يَزِيدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ أَنَّهُ سَمِعَ زَيْدَ بْنَ خَالِدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ اللُّقَطَةِ فَزَعَمَ أَنَّهُ قَالَ اعْرِفْ عِفَاصَهَا وَوِکَائَهَا ثُمَّ عَرِّفْهَا سَنَةً يَقُولُ يَزِيدُ إِنْ لَمْ تُعْرَفْ اسْتَنْفَقَ بِهَا صَاحِبُهَا وَکَانَتْ وَدِيعَةً عِنْدَهُ قَالَ يَحْيَی فَهَذَا الَّذِي لَا أَدْرِي أَفِي حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ أَمْ شَيْئٌ مِنْ عِنْدِهِ ثُمَّ قَالَ کَيْفَ تَرَی فِي ضَالَّةِ الْغَنَمِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُذْهَا فَإِنَّمَا هِيَ لَکَ أَوْ لِأَخِيکَ أَوْ لِلذِّئْبِ قَالَ يَزِيدُ وَهِيَ تُعَرَّفُ أَيْضًا ثُمَّ قَالَ کَيْفَ تَرَی فِي ضَالَّةِ الْإِبِلِ قَالَ فَقَالَ دَعْهَا فَإِنَّ مَعَهَا حِذَائَهَا وَسِقَائَهَا تَرِدُ الْمَائَ وَتَأْکُلُ الشَّجَرَ حَتَّی يَجِدَهَا رَبُّهَا

اسمعیل بن عبداللہ ، سلیمان، یحیی، یزید (منبعث کے غلام) زید بن خالد بیان کرتے ہیں، کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گری پڑی چیز کے متعلق دریافت کیا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ اس کی تھیلی اور اس کے سر بندھن کو پہچان لے، پھر سال بھر تک لوگوں کو بتلاتا رہ، یزید نے بیان کیا کہ اگر اس کا پہچاننے والا نہ ملے تو اس کا اٹھا نے والا اس کو خرچ کرے، لیکن وہ اس کے پاس امانت رہے گا یحیی نے کہا، مجھے معلوم نہیں کہ آیا یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث میں تھا یا اپنی طرف سے یہ بڑھا دیا ہے پھر اس نے پوچھا کہ بھٹکی ہوئی بکری کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا خیال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو پکڑ لے وہ تیرے لئے ہے، یا تیرے بھائی کیلئے یا بھیڑیے کے لئے، یزید نے کہا کہ اس کو بھی مشتہر کیا جائے گا، پھر اس نے پوچھا بھولے بھٹکے اونٹ کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں؟ آپ نے فرمایا اس کو چھوڑ دے، اس لئے کہ اس کے ساتھ اس کا جوتا اور اس کی مشک ہے وہ پانی کے پاس اترتا ہے اور درخت سے کھاتا ہے یہاں تک کہ اس کا مالک اس کو پا لیتا ہے۔

Narrated Sulaiman bin Bilal from Yahya:
Yazid Maula Al-Munba'ith heard Zaid bin Khalid al-Juham saying, "The Prophet was asked about Luqata. He said, 'Remember the description of its container and the string it is tied with, and announce it publicly for one year.' " Yazid added, "If nobody claims then the person who has found it can spend it, and it is regarded as a trust entrusted to him." Yahya said, "I do not know whether the last sentences were said by the Prophet or by Yazid." Zaid further said, "The Prophet was asked, 'What about a lost sheep?' The Prophet said, 'Take it, for it is for you or for your brother (i.e. its owner) or for the wolf." Yazid added that it should also be announced publicly. The man then asked the Prophet about a lost camel. The Prophet said, "Leave it, as it has its feet, water container (reservoir), and it will reach a place of water and eat trees till its owner finds it."

یہ حدیث شیئر کریں