صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ غلام آزاد کرنے کا بیان ۔ حدیث 2418

دو آدمیوں کے درمیان کسی مشترک غلام یا چند شریکوں کے درمیان مشترک لونڈی کو کوئی شخص آزاد کر دے۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , نافع عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَعْتَقَ شِرْکًا لَهُ فِي عَبْدٍ فَکَانَ لَهُ مَالٌ يَبْلُغُ ثَمَنَ الْعَبْدِ قُوِّمَ الْعَبْدُ عَلَيْهِ قِيمَةَ عَدْلٍ فَأَعْطَی شُرَکَائَهُ حِصَصَهُمْ وَعَتَقَ عَلَيْهِ الْعَبْدُ وَإِلَّا فَقَدْ عَتَقَ مِنْهُ مَا عَتَقَ

عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے اپنا حصہ کسی غلام کا آزاد کر دیا اور اس کے پاس اتنا مال ہو کہ پورے غلام کی قیمت کے برابر ہو تو اس غلام کی ٹھیک ٹھیک قیمت لگائی جائے گی اور ان کے شریکوں کو ان کے حصہ کی قیمت دے دے پھر وہ آزاد ہو جائے گا ورنہ بصورت تنگ دستی اس غلام کا اتنا ہی حصہ آزاد ہوگا جتنا اس نے آزاد کیا ہے۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
Allah's Apostle said, "Whoever frees his share of a common slave and he has sufficient money to free him completely, should let its price be estimated by a just man and give his partners the price of their shares and manumit the slave; otherwise (i.e. if he has not sufficient money) he manumits the slave partially."

یہ حدیث شیئر کریں