صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مکاتب کرنے کا بیان۔ ۔ حدیث 2459

مکاتب اگر کہے کہ مجھ کو خرید کر آزاد کردے اور وہ اس غرض سے خرید لے۔

راوی: ابو نعیم عبدالواحد بن ایمن ایمن بیان کرتے ہیں کہ میں عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَيْمَنُ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقُلْتُ کُنْتُ غُلَامًا لِعُتْبَةَ بْنِ أَبِي لَهَبٍ وَمَاتَ وَوَرِثَنِي بَنُوهُ وَإِنَّهُمْ بَاعُونِي مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عَمْرِو بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ المَخْزُومِيِّ فَأَعْتَقَنِي ابْنُ أَبِي عَمْرٍو وَاشْتَرَطَ بَنُو عُتْبَةَ الْوَلَائَ فَقَالَتْ دَخَلَتْ بَرِيرَةُ وَهِيَ مُکَاتَبَةٌ فَقَالَتْ اشْتَرِينِي وَأَعْتِقِينِي قَالَتْ نَعَمْ قَالَتْ لَا يَبِيعُونِي حَتَّی يَشْتَرِطُوا وَلَائِي فَقَالَتْ لَا حَاجَةَ لِي بِذَلِکَ فَسَمِعَ بِذَلِکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ بَلَغَهُ فَذَکَرَ لِعَائِشَةَ فَذَکَرَتْ عَائِشَةُ مَا قَالَتْ لَهَا فَقَالَ اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا وَدَعِيهِمْ يَشْتَرِطُونَ مَا شَائُوا فَاشْتَرَتْهَا عَائِشَةُ فَأَعْتَقَتْهَا وَاشْتَرَطَ أَهْلُهَا الْوَلَائَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ وَإِنْ اشْتَرَطُوا مِائَةَ شَرْطٍ

ابو نعیم عبدالواحد بن ایمن ایمن بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس گیا میں نے کہا کہ میں عتبہ بن ابی لہب کے پاس تھا عتبہ کا انتقال ہوا اور ان کے بیٹے میرے وارث ہوئے اور ان لوگوں نے مجھ ابن ابی عمرو کے ہاتھ بیچ دیا ابن ابی عمرو نے مجھ کو آزاد کردیا اور بنو عتبہ نے ولاء کی شرط اپنے لئے کی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ بریرہ میرے پاس آئی اور وہ مکاتبہ تھی اس نے کہا کہ مجھے خرید لیجئے اور آزاد کردیجئے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا اچھا تو بریرہ بولی کہ وہ مجھے نہیں بیچیں گے مگر اس شرط کے ساتھ کہ وہ ولاء لیں گے حضرت عائشہ نے کہا کہ پھر مجھے اس کی حاجت نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر ملی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا انہوں نے وہی بیان کیا جو بریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو خرید لو اور آزاد کردو اور ان کے مالکوں نے ولاء کی شرط اپنے لئے کرلی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ولاء اس کو ملے گی جو آزاد کرے اگرچہ سیکڑوں شرطیں لگائے۔

Narrated 'Abdul Wahid bin Aiman:
I went to 'Aisha and said, "I was the slave of Utba bin Abu Lahab. "Utba died and his sons became my masters who sold me to Ibn Abu Amr who manumitted me. The sons of 'Utba stipulated that my Wala' should be for them." 'Aisha said, "Buraira came to me and she was given the writing of emancipation by her masters and she asked me to buy and manumit her. I agreed to it, but Buraira told me that her masters would not sell her unless her Wala' was for them." 'Aisha said, "I am not in need of that." When the Prophet heard that, or he was told about it, he asked 'Aisha about it. 'Aisha mentioned what Buraira had told her. The Prophet said, "Buy and manumit her and let them stipulate whatever they like." So, 'Aisha bought and manumitted her and her masters stipulated that her Wala' should be for them." The Prophet;, said, "The Wala' will be for the liberator even if they stipulated a hundred conditions."

یہ حدیث شیئر کریں