صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ہبہ کرنے کا بیان ۔ حدیث 2467

شکار کا ہدیہ قبول کرنے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شکار کا ایک دست قبول فرمایا۔

راوی: اسمٰعیل مالک ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود عبداللہ بن عباس صعب بن جثامہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّهُ أَهْدَی لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا وَحْشِيًّا وَهُوَ بِالْأَبْوَائِ أَوْ بِوَدَّانَ فَرَدَّ عَلَيْهِ فَلَمَّا رَأَی مَا فِي وَجْهِهِ قَالَ أَمَا إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْکَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ

اسماعیل مالک ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود عبداللہ بن عباس صعب بن جثامہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابواء میں یا ودان میں تھے ایک گورخر ہدیہ بھیجا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو واپس کردیا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے چہرے کا رنگ دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تو فقط اس سبب سے واپس کیا کہ میں حالت احرام میں تھا۔

Narrated As-Sa'b bin Jaththama:
An onager was presented to Allah's Apostle at the place called Al-Abwa' or Waddan, but Allah's Apostle rejected it. When the Prophet noticed the signs of sorrow on the giver's face he said, "We have not rejected your gift, but we are in the state of Ihram." (i.e. if we were not in a state of Ihram we would have accepted your gift, Fateh-al-Bari page 130, Vol. 6)

یہ حدیث شیئر کریں