صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 2538

نسب اور مشہور رضاعت اور پرانی موت کی گواہی دینے اور اس پر قائم رہنے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھ کو اور ابوسلمہ کو ثوبیہ نے دودھ پلایا ہے۔

راوی: محمد بن کثیر سفیان اشعث بن ابی الشعثاء مسروق عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَائِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَسْرُوقٍ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدِي رَجُلٌ قَالَ يَا عَائِشَةُ مَنْ هَذَا قُلْتُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ قَالَ يَا عَائِشَةُ انْظُرْنَ مَنْ إِخْوَانُکُنَّ فَإِنَّمَا الرَّضَاعَةُ مِنْ الْمَجَاعَةِ تَابَعَهُ ابْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ

محمد بن کثیر سفیان اشعث بن ابی الشعثاء مسروق عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اس وقت میرے پاس ایک مرد بیٹھا ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ یہ کون آدمی ہے؟ میں نے عرض کیا یہ میرا رضاعی بھائی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا دیکھ لیا کرو کہ تمہارے بھائی کون ہیں رضاعت تو وہی معتبر ہے جو بھوک کی حالت میں پیا جائے (یعنی کم سنی میں) ابن مہدی نے سفیان سے اس کے متابع حدیث روایت کی ہے۔

Narrated Aisha:
Once the Prophet came to me while a man was in my house. He said, "O 'Aisha! Who is this (man)?" I replied, "My foster brothers" He said, "O 'Aisha! Be sure about your foster brothers, as fostership is only valid if it takes place in the suckling period (before two years of age)."

یہ حدیث شیئر کریں