صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 2554

کسی کی تعریف میں مبالغہ سے کام لینا مکروہ ہے بلکہ جس قدر جانتا ہو اتنا ہی کہے۔

راوی: محمد بن صباح اسمٰعیل بن زکریا برید بن عبداللہ ابوموسیٰ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَبَّاحٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُثْنِي عَلَی رَجُلٍ وَيُطْرِيهِ فِي مَدْحِهِ فَقَالَ أَهْلَکْتُمْ أَوْ قَطَعْتُمْ ظَهَرَ الرَّجُلِ

محمد بن صباح اسماعیل بن زکریا برید بن عبداللہ ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو ایک آدمی کی تعریف کرتے ہوئے سنا اور وہ اس کی تعریف میں مبالغہ سے کام لے رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے ہلاک کردیا یا تم نے اس آدمی کی پیٹھ توڑ ڈالی۔

Narrated Abu Musa Al-Ashari:
The Prophet heard someone praising another and exaggerating in his praise. The Prophet said, "You have ruined or cut the man's back (by praising him so much).

یہ حدیث شیئر کریں