صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ صلح کا بیان ۔ حدیث 2581

امام کا اپنے ساتھیوں سے کہنا ہمارے ساتھ چلو صلح کرادیں ۔

راوی: محمد بن عبداللہ عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی و اسحاق بن محمد فری محمد بن جعفر ابوحازم سہل بن سعد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُوَيْسِيُّ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَرْوِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَهْلَ قُبَائٍ اقْتَتَلُوا حَتَّی تَرَامَوْا بِالْحِجَارَةِ فَأُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِکَ فَقَالَ اذْهَبُوا بِنَا نُصْلِحُ بَيْنَهُمْ

محمد بن عبداللہ عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی و اسحاق بن محمد فری محمد بن جعفر ابوحازم سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ قبا کے لوگ لڑ پڑے یہاں تک کہ ایک دوسرے پر پتھر پھینکنے لگے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر ملی تو فرمایا ہمارے ساتھ چلو کہ صلح کرا دیں۔

Narrated Sahl bin Sad:
Once the people of Quba fought with each other till they threw stones on each other. When Allah's Apostle was informed about it, he said, "Let us go to bring about a reconciliation between them."

یہ حدیث شیئر کریں