صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ صلح کا بیان ۔ حدیث 2582

اللہ تعالیٰ کا قول اگر وہ دونوں آپس میں صلح کر لیں اور صلح زیادہ بہتر ہے۔

راوی: قتیبہ بن سعید سفیان ہشام بن عروہ عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ هُوَ الرَّجُلُ يَرَی مِنْ امْرَأَتِهِ مَا لَا يُعْجِبُهُ کِبَرًا أَوْ غَيْرَهُ فَيُرِيدُ فِرَاقَهَا فَتَقُولُ أَمْسِکْنِي وَاقْسِمْ لِي مَا شِئْتَ قَالَتْ فَلَا بَأْسَ إِذَا تَرَاضَيَا

قتیبہ بن سعید سفیان ہشام بن عروہ عروہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے آیت (وَاِنِ امْرَاَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِھَا نُشُوْزًا اَوْ اِعْرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا اَنْ يُّصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا وَالصُّلْحُ خَيْرٌ وَاُحْضِرَتِ الْاَنْفُسُ الشُّحَّ وَاِنْ تُحْسِنُوْا وَتَتَّقُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرًا) 4۔ النسآء : 128) کی تفسیر یوں بیان کی کہ ایک شخص اپنی بیوی میں ایسی باتیں مثلا غرور وغیرہ دیکھے اور اس کو علیحدہ کرنا چاہئے پھر وہ عورت کہے کہ مجھ کو اپنے پاس رکھ جو تیرا جی چاہے میرے لئے تقسیم کردے ایسی صورت میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ اگر دونوں راضی ہوجائیں تو کوئی حرج نہیں ہے۔

Narrated Aisha:
The following Verse: If a woman fears cruelty or desertion on her husband's part (i.e. the husband notices something unpleasant about his wife, such as old age or the like, and wants to divorce her, but she asks him to keep her and provide for her as he wishes). (4.128) "There is no blame on them if they reconcile on such basis."

یہ حدیث شیئر کریں