صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 348

کپڑے پہن کر نماز پڑھنا (فرض ہے) اللہ تعالیٰ کا ارشاد تم ہر نماز کے وقت اپنی آرائش یعنی لباس پہن لیا کرو، (اس پر دلیل ہے) اور جو شخص ایک ہی کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھ لے ( تو یہ درست ہے) اور سلمہ بن اکوع سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنی (قبا کو) ٹانک لے، اگرچہ کانٹے سے سہی اور اس کی اسناد میں اعتراض ہے اور جو شخص اس لباس میں نماز پڑھے جس میں جماع کرتا ہے تاوقتیکہ اس میں نجاست نہ دیکھے (تو یہ بھی جائز ہے) اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا تھا کہ کعبہ کا طواف کوئی برہنہ نہ کرے۔

راوی: موسی بن اسمعیل , یزید بن ابراہیم , محمد , ام عطیہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أُمِرْنَا أَنْ نُخْرِجَ الْحُيَّضَ يَوْمَ الْعِيدَيْنِ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ فَيَشْهَدْنَ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِينَ وَدَعْوَتَهُمْ وَيَعْتَزِلُ الْحُيَّضُ عَنْ مُصَلَّاهُنَّ قَالَتْ امْرَأَةٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِحْدَانَا لَيْسَ لَهَا جِلْبَابٌ قَالَ لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا

موسی بن اسماعیل، یزید بن ابراہیم، محمد، ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ہمیں آپ نے حکم دیا تھا کہ عید کے دن حائضہ اور پردہ نشین عورتیں باہر جائیں، تاکہ وہ مسلمانوں کی جماعت میں اور ان کی دعا میں شریک ہوں اور حائضہ عورتیں نماز سے علیحدہ رہیں، ایک عورت نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں سے کسی کے پاس دوپٹہ نہیں ہوتا، (وہ کیا کرے) آپ نے فرمایا کہ اس کے ساتھ والی کو چاہئے کہ اپنا دوپٹہ اسے اڑھا دے۔

Narrated Um 'Atiya: We were ordered to bring out our menstruating women and veiled women in the religious gatherings and invocation of Muslims on the two 'Id festivals. These menstruating women were to keep away from their Musalla. A woman asked, "O Allah's Apostle ' What about one who does not have a veil?" He said, "Let her share the veil of her companion."

یہ حدیث شیئر کریں