صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 354

صرف ایک کپڑے کو لپیٹ کر نماز پڑھنے کا بیان اور زہری نے اپنی حدیث میں بیان کیا ہے کہ ملتحف کے معنی متوشح کے ہیں اور متوشح وہ شخص ہے جو چادر کے دونوں سرے اپنے مونڈھوں پر ڈال لے اور یہی اشتمال علی منکبیہ ( کا مطلب) ہے اور ام ہانی نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ایک کپڑے سے التحاف کیا، جس کے دونوں سرے دونوں مونڈھوں پر ڈال لئے

راوی: اسمعیل بن ابی اویس , مالک بن انس , ابولنصر

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَی أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ تَقُولُ ذَهَبْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ قَالَتْ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ فَقُلْتُ أَنَا أُمُّ هَانِئٍ بِنْتُ أَبِي طَالِبٍ فَقَالَ مَرْحَبًا بِأُمِّ هَانِئٍ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ قَامَ فَصَلَّی ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ فَلَمَّا انْصَرَفَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَعَمَ ابْنُ أُمِّي أَنَّهُ قَاتِلٌ رَجُلًا قَدْ أَجَرْتُهُ فُلَانَ ابْنَ هُبَيْرَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَرْنَا مَنْ أَجَرْتِ يَا أُمَّ هَانِئٍ قَالَتْ أُمُّ هَانِئٍ وَذَاکَ ضُحًی

اسمعیل بن ابی اویس، مالک بن انس، ابوالنصر (عمر بن عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام) ابومرہ (ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت ابی طالب کے آزاد کردہ غلام) ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت ابی طالب روایت کرتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس فتح (مکہ) کے سال گئی، میں نے آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا اور آپ کی بیٹی فاطمہ آپ پر پردہ کئے ہوئے تھیں، ام ہانی کہتی ہیں، میں نے آپ کو سلام کیا، آپ نے فرمایا کون ہے؟ میں نے عرض کیا کہ میں ام ہانی بنت ابی طالب ہوں، آپ نے فرمایا مرحبا ام ہانی پھر جب آپ اپنے غسل سے فارغ ہوئے تو کھڑے ہو گئے اور ایک کپڑے میں التحاف کر کے آٹھ رکعت نماز پڑھی، جب فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہ میرے باپ کے بیٹے (علی المرتضی) کہتے ہیں کہ میں ایک شخص کو مار ڈالوں گا، حالانکہ میں نے اسے پناہ دی، ہبیرہ کے فلاں بیٹے کو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ام ہانی جسے تم نے پناہ دی، اسے ہم نے بھی پناہ دی، ام ہانی رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں یہ نماز چاشت کی تھی۔

Narrated Abu Murra: (The freed slave of Um Hani) Um Hani, the daughter of Abi Talib said, "I went to Allah's Apostle in the year of the conquest of Mecca and found him taking a bath and his daughter Fatima was screening him. I greeted him. He asked, 'Who is she?' I replied, 'I am Um Hani bint Abi Talib.' He said, 'Welcome! O Um Hani.' When he finished his bath he stood up and prayed eight Rak at while wearing a single garment wrapped round his body and when he finished I said, 'O Allah's Apostle! My brother has told me that he will kill a person whom I gave shelter and that person is so and so the son of Hubaira.' The Prophet said, 'We shelter the person whom you have sheltered.' “Um Ham added, "And that was before noon (Duha)."

یہ حدیث شیئر کریں