صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 584

اذان کے الفاظ دو دو بار کہنے کا بیان

راوی: محمد بن سلام , عبدالوہاب ثقفی , خالد , حذاء , ابوقلابہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا کَثُرَ النَّاسُ قَالَ ذَکَرُوا أَنْ يَعْلَمُوا وَقْتَ الصَّلَاةِ بِشَيْئٍ يَعْرِفُونَهُ فَذَکَرُوا أَنْ يُورُوا نَارًا أَوْ يَضْرِبُوا نَاقُوسًا فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ

محمد بن سلام، عبدالوہاب ثقفی، خالد، حذاء، ابوقلابہ، انس بن مالک روایت کرتے ہیں کہ جب لوگ زیادہ مسلمان ہوئے تو انہوں نے تجویز کی کہ نماز کے وقت کی کوئی علامت مقرر کردیں جس سے وہ پہچان لیا کریں کہ اب نماز تیار ہے لہٰذا بعض نے کہا کہ آگ روشن کردیں یا ناقوس بجا دیں تو بلال کو حکم دیا گیا کہ وہ اذان میں جفت کلمات کہیں اور اقامت میں طاق

Narrated Anas bin Malik: When the number of Muslims increased they discussed the question as to how to know the time for the prayer by some familiar means. Some suggested that a fire be lit (at the time of the prayer) and others put forward the proposal to ring the bell. Bilal was ordered to pronounce the wording of Adhan twice and of the Iqama once only.

یہ حدیث شیئر کریں