صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 587

اذان میں آواز بلند کرنے کا بیان اور حضرت عمر بن عبدالعزیزنے (اپنے مؤذن سے) کہا تھا کہ صاف اور سیدھی سیدھی اذان کہو ورنہ دور ہو جاؤ

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن صعصعہ انصاری , مازنی , عبداللہ بن عبدالرحمن

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ الْأَنْصَارِيِّ ثُمَّ الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ لَهُ إِنِّي أَرَاکَ تُحِبُّ الْغَنَمَ وَالْبَادِيَةَ فَإِذَا کُنْتَ فِي غَنَمِکَ أَوْ بَادِيَتِکَ فَأَذَّنْتَ بِالصَّلَاةِ فَارْفَعْ صَوْتَکَ بِالنِّدَائِ فَإِنَّهُ لَا يَسْمَعُ مَدَی صَوْتِ الْمُؤَذِّنِ جِنٌّ وَلَا إِنْسٌ وَلَا شَيْئٌ إِلَّا شَهِدَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عبداللہ بن یوسف، مالک، عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن صعصعہ انصاری، مازنی، عبداللہ بن عبدالرحمن روایت کرتے ہیں کہ ان سے ابوسعید خدری نے کہا کہ میں تم کو دیکھتا ہوں کہ تم بکریوں اور جنگل کو پسند کرتے ہو تو میری ایک نصیحت کو یاد رکھو کہ جب تم اپنی بکریوں کے گلہ میں یا اپنے جنگل میں ہو اور نماز کے لئے اذان کہو تو اذان دیتے وقت اپنے آواز کو جو کوئی جن یا انس یا اور کوئی سنے گا تو وہ اس کے لئے قیامت کے دن گواہی دے گا ابوسعید کہتے ہیں کہ میں نے یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا۔

Narrated 'Abdul Rahman: Abu Sa'id Al-Khudri told my father, "I see you liking sheep and the wilderness. So whenever you are with your sheep or in the wilderness and you want to pronounce Adhan for the prayer raise your voice in doing so, for whoever hears the Adhan, whether a human being, a jinn or any other creature, will be a witness for you on the Day of Resurrection." Abu Said added, "I heard it (this narration) from Allah's Apostle."

یہ حدیث شیئر کریں