صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 588

اذان سن کر قتال وخون ریزی بند کرنا چاہئے۔

راوی: قتیبہ , اسمعیل بن جعفر , حمید , انس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ إِذَا غَزَا بِنَا قَوْمًا لَمْ يَکُنْ يَغْزُو بِنَا حَتَّی يُصْبِحَ وَيَنْظُرَ فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا کَفَّ عَنْهُمْ وَإِنْ لَمْ يَسْمَعْ أَذَانًا أَغَارَ عَلَيْهِمْ قَالَ فَخَرَجْنَا إِلَی خَيْبَرَ فَانْتَهَيْنَا إِلَيْهِمْ لَيْلًا فَلَمَّا أَصْبَحَ وَلَمْ يَسْمَعْ أَذَانًا رَکِبَ وَرَکِبْتُ خَلْفَ أَبِي طَلْحَةَ وَإِنَّ قَدَمِي لَتَمَسُّ قَدَمَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَخَرَجُوا إِلَيْنَا بِمَکَاتِلِهِمْ وَمَسَاحِيهِمْ فَلَمَّا رَأَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا مُحَمَّدٌ وَاللَّهِ مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ قَالَ فَلَمَّا رَآهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَائَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ

قتیبہ، اسماعیل بن جعفر، حمید، حضرت انس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جب آپ ہمارے ساتھ کسی قوم سے جہاد کرتے تو ہم سے لوٹ مار نہ کرواتے تھے یہاں تک کہ صبح ہو جاتی اور آپ انتظار کرتے اگر اذان سن لیتے تو ان لوگوں کے قتل سے رک جاتے اور اگر اذان نہ سنتے تو ان پر حملہ کرتے انس کہتے ہیں ہم خیبر کی طرف جہاد کو نکلے تو ہم رات کو ان کے قریب پہنچے جب صبح ہوگئی اور آپ نے اذان نہ سنی تو سوار ہو گئے اور میں ابوطلحہ کے پیچھے سوار ہوگیا میرا پیر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پیر کو چھوتا رہا تھا انس کہتے ہیں کہ خیبر کے لوگ اپنے تھیلے اور پھاوڑے لئے ہوئے ہماری طرف آئے اور جب انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا تو کہنے لگے کہ محمد اللہ کی قسم اور اس کا لشکر آگئے انس کہتے ہیں کہ جب ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا تو فرمایا کہ اللہ اکبر اللہ اکبر! خبیر برباد ہو گیا بے شک ہم کسی قوم کے میدان میں بقصد جنگ اترتے ہیں تو ان ڈرائے ہوؤں کی صبح خراب ہو جاتی ہے۔

Narrated Humaid: Anas bin Malik said, "Whenever the Prophet went out with us to fight (in Allah's cause) against any nation, he never allowed us to attack till morning and he would wait and see: if he heard Adhan he would postpone the attack and if he did not hear Adhan he would attack them." Anas added, "We reached Khaibar at night and in the morning when he did not hear the Adhan for the prayer, he (the Prophet ) rode and I rode behind Abi Talha and my foot was touching that of the Prophet.
The inhabitants of Khaibar came out with their baskets and spades and when they saw the Prophet they shouted 'Muhammad! By Allah, Muhammad and his army.' When Allah's Apostle saw them, he said, "Allahu-Akbar! Allahu-Akbar! Khaibar is ruined. Whenever we approach a (hostile) nation (to fight), then evil will be the morning of those who have been warned."

یہ حدیث شیئر کریں