صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 67

مناولہ کا بیان اور اہل علم کا علم کی باتیں لکھ کر شہروں میں بھیجنا اور انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مصاحف لکھوائے اور ان کو اطراف (و جوانب) میں بھیجا اور عبداللہ بن عمر اور یحییٰ بن سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور مالک نے (بھی) اس کو جائز سمجھا ہے ، اور بعض اہل حجاز نے مناولہ کے قابل اعتبار ہونے میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث سے استدلال کیا ہے جب کہ آپ نے سردار لشکر کے لئے ایک تحریر (بطور دستورالعمل کے) لکھی اور ان سے کہہ دیا کہ جب تک تم فلاں فلاں مقام پر نہ پہنچ جاؤ اس تحریر کا نہ پڑھنا, پس جب وہ اس مقام پر پہنچ گئے تو لوگوں کے سامنے اس کو پڑھ دیا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم جو اس میں لکھا تھا سب کو بتلا دیا

راوی: محمد بن مقاتل , ابوالحسن , عبداللہ , شعبہ , قتادہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَتَبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کِتَابًا أَوْ أَرَادَ أَنْ يَکْتُبَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّهُمْ لَا يَقْرَئُونَ کِتَابًا إِلَّا مَخْتُومًا فَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ نَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَی بَيَاضِهِ فِي يَدِهِ فَقُلْتُ لِقَتَادَةَ مَنْ قَالَ نَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ أَنَسٌ

محمد بن مقاتل، ابوالحسن، عبد اللہ، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک خط (شاہ روم یا شاہ ایران کو) لکھا، یا لکھنے کا ارادہ کیا، تو آپ سے یہ کہا گیا کہ وہ لوگ ایسا خط نہیں پڑھتے جس پر مہر نہ لگی ہو، لہذا آپ نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی، اس میں محمد رسول اللہ نقش تھا (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ اس انگوٹھی کی سجاوٹ میرے دل میں کھب گئی) گویا مجھے معلوم ہو رہا ہے کہ وہ اس وقت بھی میری نظر کے سامنے آپ کی انگلی میں چمک رہی ہے، شعبہ (جو اس حدیث کے راوی ہیں) کہتے ہیں کہ میں نے قتادہ سے کہا کہ یہ آپ سے کس نے کہا کہ اس میں محمد رسول اللہ نقش تھا وہ بولے انس نے کہا۔

Narrated Anas bin Malik: Once the Prophet wrote a letter or had an idea of writing a letter. The Prophet was told that they (rulers) would not read letters unless they were sealed. So the Prophet got a silver ring made with "Muhammad Allah's Apostle" engraved on it. As if I were just observing its white glitter in the hand of the Prophet

یہ حدیث شیئر کریں