صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 849

نماز جمعہ کیلئے تیل لگانے کا بیان

راوی: آدم , ابن ابی ذئب , سعید مقبری , ابوسعید مقبری , عبداللہ بن ودیعہ سلمان فارسی

حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ ابْنِ وَدِيعَةَ عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَغْتَسِلُ رَجُلٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَيَتَطَهَّرُ مَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُهْرٍ وَيَدَّهِنُ مِنْ دُهْنِهِ أَوْ يَمَسُّ مِنْ طِيبِ بَيْتِهِ ثُمَّ يَخْرُجُ فَلَا يُفَرِّقُ بَيْنَ اثْنَيْنِ ثُمَّ يُصَلِّي مَا کُتِبَ لَهُ ثُمَّ يُنْصِتُ إِذَا تَکَلَّمَ الْإِمَامُ إِلَّا غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الْأُخْرَی

آدم، ابن ابی ذئب، سعید مقبری، ابوسعید مقبری، عبداللہ بن ودیعہ سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل کرتا ہے اور جس قدر ممکن ہو، پاکیزگی حاصل کرتا ہے، اور اپنے تیل میں سے تیل لگاتا ہے، یا اپنے گھر کی خوشبو میں سے خوشبو لگاتا ہے، پھر (نماز کیلئے اس طرح) نکلے کہ دو آدمیوں کے درمیان نہیں گھسے، اور جتنا اس کے مقدر میں ہے نماز پڑھ لے، اور جب امام خطبہ پڑھے تو خاموش رہے، تو اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔

Narrated Salman-Al-Farsi: The Prophet (p.b.u.h) said, "Whoever takes a bath on Friday, purifies himself as much as he can, then uses his (hair) oil or perfumes himself with the scent of his house, then proceeds (for the Jumua prayer) and does not separate two persons sitting together (in the mosque), then prays as much as (Allah has) written for him and then remains silent while the Imam is delivering the Khutba, his sins in-between the present and the last Friday would be forgiven."

یہ حدیث شیئر کریں