صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز خوف کا بیان ۔ حدیث 906

اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا جب تم زمین میں چلو (سفر کرو) تو تم پر اس بات میں کوئی حرج نہیں کہ نماز میں قصر کرو، آخر آیت عذاباً مھینا تک۔

راوی: ابوالیمان , شعیب

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَأَلْتُهُ هَلْ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي صَلَاةَ الْخَوْفِ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ نَجْدٍ فَوَازَيْنَا الْعَدُوَّ فَصَافَفْنَا لَهُمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي لَنَا فَقَامَتْ طَائِفَةٌ مَعَهُ تُصَلِّي وَأَقْبَلَتْ طَائِفَةٌ عَلَی الْعَدُوِّ وَرَکَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَنْ مَعَهُ وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفُوا مَکَانَ الطَّائِفَةِ الَّتِي لَمْ تُصَلِّ فَجَائُوا فَرَکَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِمْ رَکْعَةً وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَقَامَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ فَرَکَعَ لِنَفْسِهِ رَکْعَةً وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ

ابوالیمان، شعیب بیان کرتے ہیں کہ میں زہری سے پوچھا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی نماز یعنی خوف کی نماز پڑھی؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ مجھ سے سالم نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمر نے کہا کہ میں اطراف نجد میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جہاد کیا ہم لوگ دشمن کے مقابل ہوئے، اور ان کے سامنے ہم لوگوں نے صفیں قائم کیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور ہم لوگوں کو نماز پڑھائی، تو ایک جماعت ان کے ساتھ کھڑی ہوئی اور ایک جماعت دشمن کے سامنے گئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ رکوع اور دو سجدے کئے، پھر وہ لوگ اس جماعت کی جگہ پر واپس ہوئے جس نے نماز نہیں پڑھی تھی، وہ لوگ آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رکوع اور دو سجدے کئے، پھر سلام پھیر لیا اور اس جماعت میں سے ہر ایک نے ایک رکوع اور دو سجدے اکیلے اکیلے کئے۔

Narrated Shu'aib: I asked Az-Zuhri, "Did the Prophet ever offer the Fear Prayer?" Az-Zuhri said, "I was told by Salim that 'Abdullah bin Umar I had said, 'I took part in a holy battle with Allah's Apostle I in Najd. We faced the enemy and arranged ourselves in rows. Then Allah's Apostle (p.b.u.h) stood up to lead the prayer and one party stood to pray with him while the other faced the enemy. Allah's Apostle (p.b.u.h) and the former party bowed and performed two prostrations. Then that party left and took the place of those who had not prayed. Allah's Apostle prayed one Raka (with the latter) and performed two prostrations and finished his prayer with Taslim. Then everyone of them bowed once and performed two prostrations individually.'"

یہ حدیث شیئر کریں