صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 918

قربانی کے دن کھانے کا بیان

راوی: عثمان , جریر , منصور , شعبی , براء بن عازب

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَضْحَی بَعْدَ الصَّلَاةِ فَقَالَ مَنْ صَلَّی صَلَاتَنَا وَنَسَکَ نُسُکَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُکَ وَمَنْ نَسَکَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَإِنَّهُ قَبْلَ الصَّلَاةِ وَلَا نُسُکَ لَهُ فَقَالَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ خَالُ الْبَرَائِ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنِّي نَسَکْتُ شَاتِي قَبْلَ الصَّلَاةِ وَعَرَفْتُ أَنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ وَأَحْبَبْتُ أَنْ تَکُونَ شَاتِي أَوَّلَ مَا يُذْبَحُ فِي بَيْتِي فَذَبَحْتُ شَاتِي وَتَغَدَّيْتُ قَبْلَ أَنْ آتِيَ الصَّلَاةَ قَالَ شَاتُکَ شَاةُ لَحْمٍ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّ عِنْدَنَا عَنَاقًا لَنَا جَذَعَةً هِيَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ شَاتَيْنِ أَفَتَجْزِي عَنِّي قَالَ نَعَمْ وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَکَ

عثمان، جریر، منصور، شعبی، براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگوں کے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بقر عید کے دن نماز کے بعد خطبہ پڑھا اور فرمایا کہ جس نے ہماری طرح نماز پڑھی اور ہماری طرح قربانی کی تو اس کی قربانی درست ہو گئی، اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کی تو وہ نماز سے پہلے ہے (یعنی صرف گوشت کیلئے ہے) اور اس کی قربانی نہیں ہوگی، براء کے ماموں ابوبردہ بن نیار نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے اپنی بکری نماز سے پہلے ذبح کر ڈالی اور میں نے سمجھا کہ آج کھانے اور پینے کا دن ہے، اور میں نے سمجھا کہ میری بکری میرے گھر میں سب سے پہلے ذبح ہو، چنانچہ میں نے اپنی بکری ذبح کر ڈالی، اور عید گاہ جانے سے پہلے میں نے اسے کھا بھی لیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہاری بکری گوشت کی بکری ہے۔ ابوبردہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے پاس ایک سال کا بھیڑ کا بچہ ہے جو میرے نزدیک دو بکریوں سے زیادہ محبوب ہے، کیا وہ میرے لئے کافی ہوجائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں لیکن تمہارے بعد کسی دوسرے کیلئے کافی نہ ہوگا۔

Narrated Al-Bara' bin 'Azib: The Prophet delivered the Khutba after offering the prayer on the Day of Nahr and said, "Whoever offers the prayer like us and slaughters like us then his Nusuk (sacrifice) will be accepted by Allah. And whoever slaughters his sacrifice before the 'Id prayer then he has not done the sacrifice." Abi Burda bin Niyar, the uncle of Al-Bara' said, "O Allah's Apostle! I have slaughtered my sheep before the 'Id prayer and I thought today as a day of eating and drinking (not alcoholic drinks), and I liked that my sheep should be the first to be slaughtered in my house. So slaughtered my sheep and took my food before coming for the prayer." The Prophet said, "The sheep which you have slaughtered is just mutton (not a Nusuk)." He (Abu Burda) said, "O Allah's Apostle! I have a young she-goat which is dearer to me than two sheep. Will that be sufficient as a Nusuk on my behalf? "The Prophet (p.b.u.h) said, "Yes, it will be sufficient for you but it will not be sufficient (as a Nusuk) for anyone else after you."

یہ حدیث شیئر کریں