صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وتر کا بیان ۔ حدیث 952

ان روایتوں کا بیان جو وتر کے بارے میں منقول ہیں

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , نافع و عبداللہ بن دینار , ابن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ عَلَيْهِ السَّلَام صَلَاةُ اللَّيْلِ مَثْنَی مَثْنَی فَإِذَا خَشِيَ أَحَدُکُمْ الصُّبْحَ صَلَّی رَکْعَةً وَاحِدَةً تُوتِرُ لَهُ مَا قَدْ صَلَّی وَعَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يُسَلِّمُ بَيْنَ الرَّکْعَةِ وَالرَّکْعَتَيْنِ فِي الْوِتْرِ حَتَّی يَأْمُرَ بِبَعْضِ حَاجَتِهِ

عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع و عبداللہ بن دینار، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے رات کی نماز کے متعلق دریافت کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رات کی نماز دو رکعتیں ہیں جب تم میں سے کسی شخص کو صبح ہو جانے کا خطرہ ہو تو ایک رکعت اور پڑھ لے جو اس کی پڑھی ہوئی نماز کو طاق بنادے گی اور نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک رکعت اور دو رکعتوں کے درمیان سلام پھیرتے تھے اور اپنی بعض ضرورتوں کا حکم دیتے۔

Narrated Ibn Umar: Once a person asked Allah's Apostle about the night prayer. Allah's Apostle replied, "The night prayer is offered as two Rakat followed by two Rakat and so on and if anyone is afraid of the approaching dawn (Fajr prayer) he should pray one Raka and this will be a Witr for all the Rakat which he has prayed before." Nafi' told that 'Abdullah bin 'Umar used to say Taslim between (the first) two Rakat and (the third) odd one in the Witr prayer, when he wanted to attend to a certain matter (during that interval between the Rakat).

یہ حدیث شیئر کریں