صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وتر کا بیان ۔ حدیث 958

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنے گھر والوں کو وتر کیلئے جگانے کا بیان

راوی: مسدد , یحیی , ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا رَاقِدَةٌ مُعْتَرِضَةً عَلَی فِرَاشِهِ فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَنِي فَأَوْتَرْتُ

مسدد، یحیی ، ہشام بن عروہ، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں عائشہ نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھتے اور میں آپ کے بستر پر عرض میں لیٹی رہتی، جب وتر پڑھنے کا ارادہ کرتے تو مجھے جگا دیتے، پھر میں بھی وتر پڑھتی تھی۔

Narrated 'Aisha: The Prophet (p.b.u.h) used to offer his night prayer while I was sleeping across in his bed. Whenever he intended to offer the Witr prayer, he used to wake me up and I would offer the Witr prayer too.

یہ حدیث شیئر کریں