صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء ۔ حدیث 970

لوگوں کا امام سے بارش کی دعا کیلئے درخواست کرنے کا بیان جب کہ وہ قحط میں مبتلا ہوں

راوی: حسن بن محمد , محمد بن عبداللہ انصاری , عبداللہ بن مثنیٰ , ثمامتہ بن عبداللہ بن انس , انس بن مالک

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّی عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ کَانَ إِذَا قَحَطُوا اسْتَسْقَی بِالْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنَّا کُنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْکَ بِنَبِيِّنَا فَتَسْقِينَا وَإِنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْکَ بِعَمِّ نَبِيِّنَا فَاسْقِنَا قَالَ فَيُسْقَوْنَ

حسن بن محمد، محمد بن عبداللہ انصاری، عبداللہ بن مثنیٰ، ثمامتہ بن عبداللہ بن انس، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جب لوگ قحط میں مبتلا ہوتے تو عمر بن خطاب، عباس بن عبدالمطلب کے وسیلہ سے دعا کرتے اور فرماتے کہ اے اللہ ہم تیرے پاس تیرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وسیلہ لے کر آیا کرتے تھے تو تو ہمیں سیراب کرتا تھا اب ہم لوگ اپنے نبی کے چچا (عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کا وسیلہ لے کر آئے ہیں ہمیں سیراب کر، راوی کا بیان ہے کہ لوگ سیراب کئے جاتے یعنی بارش ہوجاتی۔

Narrated Anas: Whenever drought threatened them, 'Umar bin Al-Khattab, used to ask Al-Abbas bin 'Abdul Muttalib to invoke Allah for rain. He used to say, "O Allah! We used to ask our Prophet to invoke you for rain, and you would bless us with rain, and now we ask his uncle to invoke you for rain. O Allah! Bless us with rain."(1) And so it would rain.

یہ حدیث شیئر کریں