صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء ۔ حدیث 973

استسقاء میں چادر الٹنے کا بیان

راوی: علی بن عبداللہ سفیان , عبداللہ بن ابی بکر , عباد بن تمیم

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ يُحَدِّثُ أَبَاهُ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَی الْمُصَلَّی فَاسْتَسْقَی فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَقَلَبَ رِدَائَهُ وَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ کَانَ ابْنُ عُيَيْنَةَ يَقُولُ هُوَ صَاحِبُ الْأَذَانِ وَلَکِنَّهُ وَهْمٌ لِأَنَّ هَذَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ الْمَازِنِيُّ مَازِنُ الْأَنْصَارِ

علی بن عبداللہ سفیان، عبداللہ بن ابی بکر، عباد بن تمیم اپنے والد سے، اور وہ اپنے چچا عبداللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدگاہ کی طرف تشریف لے گئے اور بارش کی دعا کی، پھر قبلہ کی طرف منہ کیا اور اپنی چادر الٹ دی اور دو رکعت نماز پڑھی، امام بخاری کا بیان ہے کہ ابن عیینہ کہتے تھے کہ یہ وہی عبداللہ بن زید اذان والے ہیں یعنی جنہوں نے خواب میں اذان دیکھی تھی، لیکن انہیں وہم ہوا ہے، اس لئے کہ یہ عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی ہیں جو انصار کے مازنی قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے۔

Narrated 'Abdullah bin Zaid The Prophet went towards the Musalla and invoked Allah for rain. He faced the Qibla and wore his cloak inside out, and offered two Rakat.

یہ حدیث شیئر کریں