صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء ۔ حدیث 975

جمعہ کے خطبہ میں قبلہ کی طرف منہ کیے بغیر بارش کی دعا کرنے کا بیان

راوی: قتیبہ بن سعید , اسمعیل بن جعفر , شریک انس بن مالک

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ يَوْمَ جُمُعَةٍ مِنْ بَابٍ کَانَ نَحْوَ دَارِ الْقَضَائِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَتْ الْأَمْوَالُ وَانْقَطَعْتِ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ يُغِيثُنَا فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ أَغِثْنَا اللَّهُمَّ أَغِثْنَا اللَّهُمَّ أَغِثْنَا قَالَ أَنَسٌ وَلَا وَاللَّهِ مَا نَرَی فِي السَّمَائِ مِنْ سَحَابٍ وَلَا قَزَعَةً وَمَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ سَلْعٍ مِنْ بَيْتٍ وَلَا دَارٍ قَالَ فَطَلَعَتْ مِنْ وَرَائِهِ سَحَابَةٌ مِثْلُ التُّرْسِ فَلَمَّا تَوَسَّطَتْ السَّمَائَ انْتَشَرَتْ ثُمَّ أَمْطَرَتْ فَلَا وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا الشَّمْسَ سِتًّا ثُمَّ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ ذَلِکَ الْبَابِ فِي الْجُمُعَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَهُ قَائِمًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَتْ الْأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ يُمْسِکْهَا عَنَّا قَالَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا اللَّهُمَّ عَلَی الْآکَامِ وَالظِّرَابِ وَبُطُونِ الْأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ قَالَ فَأَقْلَعَتْ وَخَرَجْنَا نَمْشِي فِي الشَّمْسِ قَالَ شَرِيکٌ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ أَهُوَ الرَّجُلُ الْأَوَّلُ فَقَالَ مَا أَدْرِي

قتیبہ بن سعید، اسماعیل بن جعفر، شریک انس بن مالک روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص مسجد میں جمعہ کے دن اس دروازہ سے داخل ہوا جو دارالقضاء کی طرف تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے خطبہ دے رہے تھے، وہ آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اپنا منہ کرکے کھڑا ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کا مال تباہ ہوگیا، اور راستے بند ہوگئے، اس لئے آپ اللہ سے دعا فرمائیے کہ بارش نازل فرمائے، آپ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے پھر فرمایا میرے اللہ ہم پر بارش برسا، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ اس وقت آسمان پر نہ تو بادل اور نہ بادل کا کوئی ٹکڑا نظر آتا تھا اور نہ ہمارے اور سلع کے درمیان کوئی مکان یا گھر تھا، سلع کے پیچھے سے ڈھال کے برابر بدلی کا ایک ٹکڑا نمودار ہوا، جب وہ بدلی بیچ میں آئی تو پھیل گئی، پھر تو واللہ ہمیں آفتاب ایک ہفتہ تک نظر نہ آیا، پھر اسی دروازہ سے دوسرے جمعہ کے دن ایک شخص مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے، وہ کھڑے کھڑے ہی آپ کی طرف متوجہ ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کا مال تباہ ہوگیا اور راستے بند ہوگئے، اس لئے اللہ سے دعا کیجئے کہ وہ بارش روک دے، راوی نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے پھر فرمایا اے میرے اللہ ہمارے اردگرد برسا اور ہم پر نہ برسا۔ اے میرے اللہ پہاڑوں، ٹیلوں اور وادیوں اور درختوں کے اگنے کی جگہوں پر برسا، چنانچہ بارش تھم گئی اور ہم اس حال میں نکلے کہ دھوپ میں چل رہے تھے۔ شریک نے کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کیا یہ وہی پہلا آدمی تھا؟ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نہیں جانتا۔

Narrated Sharik: Anas bin Malik said, "A person entered the Mosque on a Friday through the gate facing the Daril-Qada' and Allah's Apostle was standing delivering the Khutba (sermon). The man stood in front of Allah's Apostle and said, 'O Allah's Apostle, livestock are dying and the roads are cut off; please pray to Allah for rain.' So Allah's Apostle (p.b.u.h) raised both his hands and said, 'O Allah! Bless us with rain. O Allah! Bless us with rain. O Allah! Bless us with rain!" Anas added, "By Allah, there were no clouds in the sky and there was no house or building between us and the mountain of Silas'. Then a big cloud like a shield appeared from behind it (i.e. Silas Mountain) and when it came in the middle of the sky, it spread and then rained. By Allah! We could not see the sun for a week. The next Friday, a person entered through the same gate and Allah's Apostle was delivering the Friday Khutba and the man stood in front of him and said, 'O Allah's Apostle! The livestock are dying and the roads are cut off; please pray to Allah to withhold rain.' “Anas added, "Allah's Apostle raised both his hands and said, 'O Allah! Round about us and not on us. O Allah!' On the plateaus, on the mountains, on the hills, in the valleys and on the places where trees grow.' “Anas added, "The rain stopped and we came out, walking in the sun." Sharik asked Anas whether it was the same person who had asked for rain the previous Friday. Anas replied that he did not know.

یہ حدیث شیئر کریں