صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ شرطوں کا بیان ۔ حدیث 1

لوگوں سے زبانی شرطیں طے کرنے کا بیان۔

راوی: ابراہیم بن موسیٰ , ہشام بن جریج , یعلی بن مسلم , عمرو بن دینار , سعید بن جبیر , ابن عباس , ابی بن کعب

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي يَعْلَی بْنُ مُسْلِمٍ وَعَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَی صَاحِبِهِ وَغَيْرُهُمَا قَدْ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُهُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ إِنَّا لَعِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوسَی رَسُولُ اللَّهِ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ قَالَ أَلَمْ أَقُلْ إِنَّکَ لَنْ تَسْتَطِيعَ مَعِيَ صَبْرًا کَانَتْ الْأُولَی نِسْيَانًا وَالْوُسْطَی شَرْطًا وَالثَّالِثَةُ عَمْدًا قَالَ لَا تُؤَاخِذْنِي بِمَا نَسِيتُ وَلَا تُرْهِقْنِي مِنْ أَمْرِي عُسْرًا لَقِيَا غُلَامًا فَقَتَلَهُ فَانْطَلَقَا فَوَجَدَا جِدَارًا يُرِيدُ أَنْ يَنْقَضَّ فَأَقَامَهُ قَرَأَهَا ابْنُ عَبَّاسٍ أَمَامَهُمْ مَلِکٌ

ابراہیم بن موسی، ہشام بن جریج، یعلی بن مسلم، عمرو بن دینار، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موسیٰ علیہ السلام کے قصہ کی پوری حدیث اور خضر کا موسی علیہ السلام سے یہ کہنا کہ کیا میں نے آپ سے پہلے ہی نہیں کہہ دیا تھا کہ آپ میرے ساتھ صبر نہیں کر سکیں گے اس تمام واقعہ کو بیان کرکے ارشاد فرمایا کہ پہلی بار تو بھولے سے اعتراض ہوا، دوسری مرتبہ بطور شرط کے، اور تیسری بار انہوں نے قصدا خلاف معاہدہ کیا، حضرت موسی علیہ السلام ٰ نے کہا تھا وہ میں بھول گیا تھا، اس کا مواخذہ مجھ سے نہ کرو، اور مجھ پر تنگی نہ ڈالوں پھر دونوں ایک لڑکے سے ملے جس کو حضرت خضر نے قتل کردیا، اور دونوں آگے چلے پھر انہوں نے ایک دیوار دیکھی جو گرا چاہتی تھی حضرت خضر نے اسے درست کردیا (ابن عباس اس سورت یعنی سورت کہف میں وراہم ملک کی بجائے أَمَامَهُمْ مَلِکٌ پڑھتے تھے لیکن یہ قول ضعیف ہے)

Narrated Ubai bin Kab:
Allah's Apostle said, "Moses the Apostle of Allah," and then he narrated the whole story about him. Al-Khadir said to Moses, "Did not I tell you that you can have no patience with me." (18.72). Moses then violated the agreement for the first time because of forgetfulness, then Moses promised that if he asked Al-Khadir about anything, the latter would have the right to desert him. Moses abided by that condition and on the third occasion he intentionally asked Al-Khadir and caused that condition to be applied. The three occasions referred to above are referred to by the following Verses:
"Call me not to account for forgetting And be not hard upon me." (18.73)
"Then they met a boy and Khadir killed him." (18.74)
"Then they proceeded and found a wall which was on the verge of falling and Khadir set it up straight." (18.77)

یہ حدیث شیئر کریں