صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1544

غزوہ ذی الخلصہ کا بیان

راوی: مسدد , خالد , بیان , قیس , جریر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ حَدَّثَنَا بَيَانٌ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ کَانَ بَيْتٌ فِي الْجَاهِلِيَّةِ يُقَالُ لَهُ ذُو الْخَلَصَةِ وَالْکَعْبَةُ الْيَمانِيَةُ وَالْکَعْبَةُ الشَّأْمِيَّةُ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ فَنَفَرْتُ فِي مِائَةٍ وَخَمْسِينَ رَاکِبًا فَکَسَرْنَاهُ وَقَتَلْنَا مَنْ وَجَدْنَا عِنْدَهُ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَدَعَا لَنَا وَلِأَحْمَسَ

مسدد، خالد، بیان، قیس، جریر سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ زمانہ جاہلیت میں ایک مکان تھا جسے ذوالخلصہ کعبہ یمانیہ اور کعبہ شامیہ کہتے تھے تو مجھ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم مجھے ذوالخلصہ (کی فکر) سے نجات نہ دو گے؟ (کہ اسے گراد و) تو میں ڈیڑھ سو سواروں کو لے کر چل دیا اسے گرا کر جو لوگ اس کے ارد گرد تھے انہیں قتل کردیا پھر میں نے آکر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی اطلاع دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے اور (قبیلہ) احمس کے لئے دعا فرمائی۔

Narrated Jarir:
In the Pre-lslamic Period of Ignorance there was a house called Dhu-l-Khalasa or Al-Ka'ba Al-Yamaniya or Al-Ka'ba Ash-Shamiya. The Prophet said to me, "Won't you relieve me from Dhu-l-Khalasa?" So I set out with one-hundred-and-fifty riders, and we dismantled it and killed whoever was present there. Then I came to the Prophet and informed him, and he invoked good upon us and Al-Ahmas (tribe) .

یہ حدیث شیئر کریں