صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1658

اللہ تعالیٰ کا قول کہ وظللنا علیکم الغمام وانزلنا علیکم المن والسلوی کلوا من طیبات ما رزقنکم وما ظلمونا ولکن کانوا انفسھم یظلموناس آیت کی تفسیر میں مجاہد کا بیان ہے کہ من ایک درخت کا گوند ہے (جسے ترنجبین کہتے ہیں) اور سلویٰ ایک پرندے کا نام ہے (جسے بٹیر کہتے ہیں) ۔

راوی: ابو نعیم , سفیان عبدالمالک عمر بن حریث سعید بن زید

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْکَمْأَةُ مِنْ الْمَنِّ وَمَاؤُهَا شِفَائٌ لِلْعَيْنِ

ابو نعیم، سفیان عبدالمالک عمر بن حریث سعید بن زید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کھبنی یعنی ترنجبین ایک قسم کا گوند ہے جو درختوں سے نکالا جاتا ہے اور اس کا پانی آنکھوں کی بیماریوں کے لئے مفید ہے۔

Narrated Said bin Zaid:
Allah's Apostle said, "The Kam'a (i.e. a kind of edible fungus) is like the Manna (in that it is obtained without effort) and its water is a (medicine) cure for eye trouble."

یہ حدیث شیئر کریں