صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1668

اللہ تعالیٰ کا قول کہ جس قبلہ پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم رہ چکے ہیں وہ تو اس لئے تھا کہ ہم کو معلوم ہو جائے کہ کون رسول کا اتباع کرتا ہے اور کون پیچھے ہٹتا جاتا ہے اور یہ قبلہ کا بدلنا لوگوں پر بڑا ثقیل ہے مگر جن کو اللہ تعالیٰ نے ہدایت فرمائی ہے اللہ ایسے نہیں ہیں کہ تمہارے ایمان کو ضائع کر دیں اور واقعی اللہ تو ایسے لوگوں پر بہت ہی شفیق اور مہربان ہیں ۔

راوی: مسدد , یحیی , سفیان , عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بَيْنَا النَّاسُ يُصَلُّونَ الصُّبْحَ فِي مَسْجِدِ قُبَائٍ إِذْ جَائَ جَائٍ فَقَالَ أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُرْآنًا أَنْ يَسْتَقْبِلَ الْکَعْبَةَ فَاسْتَقْبِلُوهَا فَتَوَجَّهُوا إِلَی الْکَعْبَةِ

مسدد، یحیی ، سفیان، عبداللہ بن دینار، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ کچھ آدمی مسجد قبا میں نماز فجر ادا کر رہے تھے کہ ایک شخص نے پکار کر کہا کہ لوگو! اللہ نے قرآن میں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم دیا ہے کہ اپنا منہ کعبہ کی طرف کرلو لہذا تم بھی کعبہ کی طرف پھر جاؤ چنانچہ اس آواز کو سنتے ہی لوگ نماز ہی کی حالت میں کعبہ کی طرف گھوم گئے۔

Narrated Ibn 'Umar:
While some people were offering Fajr prayer in the Quba' mosque, some-one came and said, "Allah has revealed to the Prophet Qur'anic instructions that you should face the Ka'ba (while praying) so you too, should face it." Those people then turned towards the Ka'ba.

یہ حدیث شیئر کریں